تھانہ میرپور کی حدود میں قائم نجی ہاسٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز کے باعث جرائم کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) تھانہ میرپور کی حدود میں قائم نجی ہاسٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز کے باعث جرائم کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے، ہاسٹلوں میں طلباء کی شکل میں قیام پذیر افراد رات9 بجے کے بعد لوگوں کے گھروں میں ڈاکے ڈالنے اور راہزنی کی وارداتیں شروع کر دیتے ہیں، ہاسٹلوں میں رہائش طلباء پر رات 9 بجے کے بعد باہر آنے پر پابندی عائد کی جائے۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ میرپور کی حدودمیں راہزنی اور گھروں میں ڈاکوں کی متعدد وارداتیں سامنے آئی ہیں تاہم متاثرہ افراد کی اکثریت تھانے کے چکروں کے خوف کے باعث رپورٹ درج نہیں کروا سکے، متاثرہ افراد کو معلوم ہے کہ رپورٹ درج کروانے سے انہیں کچھ بھی حاصل نہیں ہو گا الٹا پولیس والوں کی خدمت خاطر ہی کرنی پڑے گی۔

واضح رہے کہ گیسٹ ہاؤسز اور نجی ہاسٹلوں کا پولیس کے پاس ڈیٹا نہ ہونے کے باعث ان جگہوں پر جرائم پیشہ افراد کی بہت بڑی تعداد چھپی ہوئی ہے اور موقع ملتے ہی وہ اپنا کام کر جاتے ہیں۔ عوامی حلقوں نے نجی ہاسٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز میں جرائم پیشہ افراد کی موجودگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سے غیر رجسٹرڈ نجی ہاسٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ان افراد کا کہنا ہے کہ نجی ہاسٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز کے مالکان کو ہاسٹلوں میں رہائش اختیار کرنے والے افراد کا ڈیٹا روزانہ کی بنیاد پر متعلقہ تھانہ میں جمع کروانے کا پابند بنایا جائے۔ ہاسٹلوں میں رہائش پذیر طلباء کو اس بات کا پابند بنایا جائے کہ وہ رات 9 بجے کے بعد ہاسٹلوں سے باہر نہ جائیں، ایسے طلباء کے خلاف پولیس کو کارروائی کا مکمل اختیار دیا جائے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!