داسومیں چائنیز پر خودکش حملہ کرنیوالے دہشت گردوں کوسزائے موت اور جرمانوں کا حکم۔ ڈی آئی جی ہزارہ کی پریس کانفرنس۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس ہزارہ ریجن ذیشان اصغر کی ایس ایس پی سی ٹی ڈی نظیر خان کے ہمراہ داسو میں چائینیز پر خود کش حملہ کے حوالے سے پریس کانفرنس۔ ڈی آئی جی ہزارہ ذیشان اصغر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ سال داسو میں خود کش حملہ چائنیز اور پاکستانی شہید ہوئے جس میں پولیس نے سی ٹی ڈی اور دیگر احساس ادروں کے ہمراہ ان تھک محنت کرکے جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاکر فرازنک کے زریعے اس حملہ میں ملوث خود کش حملہ آور کے خاندان تک پہنچے اور اس میں ملوث تمام دیگر ملزمان کو گرفتار کیا اور بہترین تفتیش کے بعد عدالت نے ملوث ملزمان محمد حسین عرف سید محمد عرف زوان ماما ولد عبدالرحیم قوم کاکا خیل سکنہ سین پوڑہ مٹہ سوات کو13بارسزائے موت15/لاکھ روپے جرمانہ،10سال قید بامشقت (32بار)،2سال قید بامشقت بمعہ 10 لاکھ روپے جرمانہ،18سال قید بامشقت(7بار)،18ماہ قید بامشقت اور محمد آیاز عرف جانباز ولد صوبیدار خان قوم بابا خیل زوئی پلو چپریال مٹہ سوات کو 13 بار سزا ئے موت، اور 15لاکھ روپے جرمانہ، 10سال قید بامشقت (32بار)،2سال قید بامشقت بمعہ 10 لاکھ روپے جرمانہ،18ماہ قید بامشقت کی سزا سنائی گئی

ذرائع کے مطابق مورخہ 14-07-2021کو داسو ڈیم کوہستان پر کام کرنے والے چاہینیز و لوکل انجینئرز کی بس پر خود کش حملہ ہوا جس کے نتیجے میں 9چاہینیز، 2ایف سی اہلکار، 2لوکل افراد(ٹوٹل 13)جاں بحق ہوئے جبکہ 27چاہینیز اور 5مقامی افراد زخمی ہوئے تھے۔ جس کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی ہزارہ ریجن میں نامعلوم ملزمان کے خلاف درج رجسٹر ہو کر مقدمہ کی تفتیش شروع ہوئی۔ مقدمہ میں JITتشکیل دی جا کر موقع سے دستیاب ہونے والے شواہد کی روشنی میں تفتیش کا آغاز ہوا۔ خود کش حملہ میں استعمال ہونے والی ہنڈا موٹر کار کی ویڈیو سی ٹی وی کیمروں سے حاصل کیں جو متذکرہ کار کی فرنٹ نمبر پلیٹ والی جگہ چمن 2شوروم کا سٹکر برنگ سرخ لگاہوا پایاجوعام نظر سے پڑھا نہیں جا سکتا تھا جسکو ٹیکنیکل بنیادوں پر پرکھا جا کر پڑھا گیا۔ جو پورے پاکستان سے معلومات کرنے پر چمن 2بارگین چکدرہ مالاکنڈپایا گیا۔جس کی مزیدتفتیش کی گئی جو متذکرہ موٹر کار چمن 2شو روم سے سید محمد ولد خائستہ محمد کا وصول کرنا معلوم ہوا جس کا اصل نام محمد حسین ولد عبدالرحیم سکنہ سپین پوڑہ مٹہ سوات پایا گیا اور مقدمہ ھذا میں ملزمان محمد حسین، محمد آیاز اور فضل ہادی کو ٹریس کرکے گرفتار کیا گیا۔ جو تینوں گرفتار ملزمان نے وقوعہ ھذا کا انکشاف کیا جنہوں نے بدوران انٹاروگیشن دیگر ملزمان طارق عرف بٹن خراب، میاں سید محمد، شوکت علی، عبدالوہاب، انور علی، محب اللہ عرف عرفان، عمر زادہ اور خالد عرف شیخ(خود کش بمبار) کے نام بتلائے۔ ملزم محمد حسین نے 7ماہ تک موٹر کار ہنڈا اپنی نگرانی اور حفاظت میں رکھنا اور وقوعہ ہذا کے لیے مورخہ 07-07-2021کو ملزم طارق کے حوالے کرنا، وقوعہ کی پلاننگ کے دوران شریک واردات ہونا بتلایا۔ سی ٹی ڈی ہزارہ ریجن نے احساس اداروں کی مدد سے مقدمہ میں 6ملزمان کو گرفتار کرکے تفتیش مکمل کرنے کے بعد مورخہ 09-11-2021کو چالان مکمل عدالت انسداد دہشت گردی ہزارہ ریجن بھجوایا۔ عدالت انسداد دہشت گردی ہزارہ ریجن نے مقدمہ میں ٹرائل مکمل کرنے کے بعد مورخہ 10-11-2022کو مقدمہ میں فیصلہ سناتے ہوئے ملزمان محمد حسین اور محمد آیاز کو 13بار سزائے موت اور 15/15لاکھ روپے جرمانے کا حکم سنایا جبکہ دیگر 4ملزمان فضل عادی، عبدالوہاب، انور علی او ر شوکت علی کو شک کی بناء پر بری کرنے کا حکم صادر فرمایا۔ جو سی ٹی ڈی ہزارہ ریجن نے بری ہونے والے ملزمان کے خلاف اپیل ہائی کورٹ میں دائر کر دی ہے جنکو بھی ہائی کورٹ میں ثبوت ہائے کی روشنی میں اسی طرح کی سنگین سزاء دلوائی جائے گی۔ عدالت نے فیصلے کے بعد مفرور ملزمان کے خلاف دائمی وارنٹ گرفتاری زیر دفعہ 204 ض ف جاری کیے جن کی بھی جلد از جلد گرفتاری کے لیے کو ششیں جاری ہیں جن کو گرفتار کر کے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!