البدرمسجد کے باہرپولیس اہلکاروں کی سینئرقانون دان سلطان احمد ایڈوکیٹ کیساتھ غنڈہ گردی۔ وکلاء سراپااحتجاج۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) البدرمسجد کے باہرپولیس اہلکاروں کی سینئرقانون دان سلطان احمد ایڈوکیٹ کیساتھ بدتمیزی۔ وکلاء سراپا احتجاج۔ ڈی ایس پی کینٹ سمیت تمام ذمہ داروں کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ۔ اس ضمن میں ذرائع نے وائس آف ہزارہ کو بتایاکہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر قانون دان سلطان احمد جمشید ایڈوکیٹ نمازجمعہ کی ادائیگی کے بعد البدر مسجد سے باہر نکلے تو تھانہ سٹی کے پولیس اہلکاروں نے ان کے ساتھ بدتمیزی کی اور پھر انہیں زبردستی موبائل گاڑی میں بٹھاکرتھانہ سٹی لے گئے اوران کیساتھ ہتک آمیز رویہ اختیار کیا۔

سینئر قانون دان کو بلا وجہ تھانہ لے جا کر حبس بے جا میں رکھنے اور توہین آمیز رویہ اختیار کرنے کے خلاف ڈسٹرکٹ بار ایبٹ آباد کی دھواں دھار میٹنگ، مطالبات تسلیم نہ ہونے تک ہڑتال جاری رکھنے کا فیصلہ۔ ہفتہ کے روز ڈسٹرکٹ بار کے صدر اور سیکرٹری کی قیادت میں 400سے زائد وکلاء نے پورے جوش و جذبے کے ساتھ میٹنگ میں شرکت کی۔ انہوں نے پولیس اہلکاروں کی جانب سے سینئر لائر سلطان احمد جمشید ایڈووکیٹ کو ریجنل پولیس آفس اور تھانہ سٹی ایبٹ آباد لے جا کر حبس بے جا میں رکھنے اور دھمکیاں دیئے جانے و ناروا رویئے کی شدید مذمت کی گئی۔ یاد رہے کہ مذکورہ لائر کے ساتھ یہ واقعہ نماز جمعہ کے بعد پیش آیا تھا۔

ہفتہ کے روز وکلاء پیٹنگ کے دوران کئی قراردادیں منظور کی گئیں۔ جن کے مطابق وقوعہ میں ملوث اہلکاروں کو فوی معطل کرکے قانونی کارروائی اور پولیس افسران کی واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج کے ہمراہ بار روم آکرمعافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا۔ میٹنگ شرکاء نے دونوں مطالبات تسلیم نہ ہونے تک مستقل ہڑتال جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ قرارداد کی نقول چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا، آئی جی KP، ڈی آئی جی ہزارہ پولیس، خیبر پختونخوا اور پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین صاحبان کو جاری کر دی گئی ہیں۔ ادھر ہائی کورٹ بار کے رکن اسد خان جدون، قاضی شیراز ایڈووکیٹ، مظہر خان ایڈووکیٹ نے سینئر لائر کے خلاف پولیس گردی کی سخت الفاظ میں مذمت کی ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے وکیل سلطان احمد جمشید ایڈووکیٹ کے ساتھ پولیس اہلکاروں کی غنڈہ گردی کسی طور معافی کے قال نہیں اور ان لوگوں کو فی الفور معطل کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے جبکہ پولیس وردی کا ناجائز فائدہ اٹھا کر شریف شہریوں کے ساتھ زیادتوں کا سلسلہ بھی بند کیا جائے بصورت دیگر وکلاء اپنے حقوق کے لئے ماضی کی طرح سامنے آنے سے دریغ نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!