ہزارہ سمیت خیبرپختو نخواہ کے 550 مظاہرین کو آرمی ایکٹ کے تحت نامزد کرنے کا فیصلہ۔

سرکاری املاک حساس تنصیبات پر حملوں کے الزام میں صوبہ بھر میں 1200 سے زائد افراد زیر حراست نادرا سے شناخت مکمل۔
گرفتاریوں کا لائحہ عمل طے تحریک انصاف کی لیڈرشپ اور کارکنوں کی بڑی تعداد زیرزمین چلی گئی۔
بعض کا پارٹی چھوڑنے کا عندیہ فوجی عدالتوں کے قیام کو جلد حتمی شکل دیئے جانے کا امکان۔
پشاور (وائس آف ہزارہ) ہزارہ ڈویژن اور پشاور سمیت صوبے بھر میں پر تشدد احتجاج، جلاؤ گھیراؤ، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے الزامات میں آرمی ایکٹ کے تحت 550 سے زائد افراد کو نامزد کرنیکا فیصلہ کیا گیا ہے ان کیخلاف آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر کے تفتیش کی جائے گی ریڈیو پاکستان پشاور پر حملے چاغی ماڈل کو جلانے، مردان میں توڑ پھوڑ ایدھی ایمبولینس کو جلانے، فرنٹیئر کور ہیڈ کوارٹر پر حملے ایف سی سکول تیمر گرہ پر حملہ کرنے، سوات ٹول پلازہ کو جلانے، چارسدہ میں نقصانات، پولیس اہلکاروں کو زخمی کرنے، صوبے کے دیگر اضلاع میں اہم سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے، توڑ پھوڑ کرنے کے الزامات میں نادرا نے مزید افراد کی شناخت کر دی ہے اور ان کی تفصیلات قانون نافذ کرے والے اداروں کو فراہم کر دی ہیں ذرائع نے بتایا کہ آرمی ایکٹ کے علاوہ ان کے خلاف تین ایم پی او، 16 ایم پی او اور 7 ٹی اے کے تحت بھی مقدمات درج کئے گئے ہیں جبکہ دیگر مقدمات میں غداری کی دفعات پاک فوج کے خلاف نعروں کی دفعات بھی شامل کی جا رہی ہیں آرمی ایکٹ کے تحت ان ملزمان کو سزائیں دی جائیگی خیبر پختو نخوا میں فوجی عدالتوں کے قیام کو حتمی شکل دی جارہی ہے ذمہ دار ذرائع کے مطابق خیبر پختو نخوا میں پرتشدد واقعات میں ملوث بعض اہم رہنماؤں اور کارکن پہلے سے ہی روپوش ہو چکے ہیں جبکہ بعض نے پارٹی چھوڑنے کا عندیہ بھی دیا ہے۔ ادھر تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کی گرفتاری پر احتجاج کرنیوالوں کیخلاف گھیرا مزید تنگ کر دیا گیا جبکہ گرفتاریاں بھی زور پکڑنے لگیں حکام کے مطابق پشاور سمیت صوبہ بھر میں مجموعی طور پر 1200 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں 450 تین ایم پی او کے تحت جبکہ 300 افراد کو 7 اے ٹی اے کے تحت گرفتار کیا گیا حکام کے مطابق صوبے بھر میں مظاہرین کے خلاف 112 مقدمات درج کئے گئے ہیں جن میں 7اے ٹی اے کے تحت 18 مقدمات درج ہیں پر تشدد مظاہرین نے ریڈیو پاکستان، الیکشن کمیشن دفتر سمیت دیگر سرکاری عمارتوں کو نقصان پہنچایا۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!