مزدور رحمت دین کے ورثاہ نے مائن کے مالک ملک الیاس پر قتل کی دعویداری کردی۔

تناول:پولیس چوکی کوٹھیالہ کی حدود بیگہ کوٹ بتی والی زیارت کے پاس غیر قانونی مائن میں دب کر جاں بحق ہونے والے غریب مزدور رحمت دین کے ورثاہ نے مائن کے مالک ملک الیاس پر قتل کی دعویداری کردی محکمہ معدنیات کے اے ڈی کی ملی بھگت سے ملک الیاس نامی مقامی ٹھیکیدار کو غیر قانونی طور پر مائنگ کی اجازت دی گئی تھی غیر قانونی مائنگ میں کام کرنے والوں کو کسی قسم کے سیفٹی کے آلات فراہم نہیں کیئے گئے تھے پولیس رپورٹ مقامی ذرائع نے وائس آف ہزارہ کو بتایا کہ 22 اپریل کو پولیس چوکی کوٹھیالہ کی حدود بیگہ کوٹ بتی والی زیارت کے پاس محکمہ معدنیات کے AD کی ملی بھگت سے مقامی ٹھیکدار ملک الیاس کو غیر قانونی مائنگ کی اجازت دے رکھی تھی جہاں دوران کان کنی سوات کا رہائشی رحمت دین ولد افسر قوم پٹھان بھاری پتھر کے نیچے دب کر جاں بحق ہوگیا جس مقامی پولیس نے DHQ منتقل کیا جاں بحق غریب کی نعش کو پوسٹمارٹم کے بعد آبائی گاؤں روانہ کردیاتھا جبکہ دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ AD کی ملی بھگت سے مقامی ٹھکیدار کو کان کنی کی اجازت دے رکھی تھی۔

ٹھیکیدار ملک الیاس نے پہلے صاف انکار کر دیاتھا کہ حادثے والی جگہ پر کسی قسم کی کوئی کان کنی نہیں کی جاری رہی تھی بلکہ روڈ کا کام جاری تھا تاہم بعدازاں مقامی مالک زمین اور ملک الیاس کے درمیان کان کنی کے معاہدے کی کاپی بھی میڈیا نے حاصل کر لی جس میں واضح طور پر مائنگ کا ذکر موجود ہے ایک دوسرے بیان میں اے ڈی معدنیات نے معاملے کو دبانے کے لیئے یہ تاثر دینے کی بھی کوشش کی کہ حادثے والی جگہ مال سٹاک کرنے کے لیئے پلین کی جارہی تھے جبکہ موقع پر مائنگ کے کام میں استعمال ہونے والی مشینری ان سارے دعوؤں کی نفی کرتی ہے دوسری جانب مقامی پولیس نے 174 کے تحت دریافت کا عمل مکمل کرکے رپورٹ ڈسٹرک پولیس آفیسر کو بھجوا دی ہے بھاری پتھر لگنے سے جابحق ہونے والے شخص رحمت دین کے بیٹے فصیح اللہ نے عدالت میں 164 کا بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ مقامی ٹھیکیدار نے مائنگ کے قوانین کے تحت کان کنی کے لیئے کسی قسم کے سیفٹی کے آلات فراہم نہیں کیئے ہوئے تھے جس وجہ سے میرے والد رحمت دین کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ دوسری جانب ہمارے اوپر صلح کے لیئے بھی دباؤ ڈالا جارہا ہے ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ غیر قانونی مائنگ کا سب سے بڑا ثبوت یہ بھی ہے کہ یہ لیز روڈ کے نیچے سائیڈ پر ہے جبکہ مائنگ کاکام روڈ کی بیک سائیڈ پر جاری تھا جہاں پر حادثہ ہوا ہے بااثر کرپٹ AD نے چند ٹکوں کی خاطر تناول میں غیر قانونی مائنگ کی اجازت دیکر اپنا بینک بیلنس بڑھانے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اس پہلے بھی متعدد واقعات میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہوچکی ہیں مقامی لوگوں نے نو تعینات ایس ایچ او شیروان مشتاق ڈی پی او ایبٹ آباد خان ڈی سی ایبٹ آباد کمشنر ھزارہ سیکرٹری معدنیات خیبر پختونخواہ وزیر اعلی خیبر پختونخواہ وزیر اعظم پاکستان سے اپیل کی ہے کہ اعلی سطح کا جوڈیشل کمیشن بنا کر انکوائری کروا کیانسانی جانوں سے کھیلنے والے ایسے کرپٹ آفیسرز کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے تاکہ آئندہ ایسا ناخوشگوار واقعات سے بچا جاسکے

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!