دلدار عرف پپوکو کس نے گولیاں مارکرقتل کیا؟ گتھی نہ سلجھ سکی۔ گرفتارچارپولیس اہلکاروں نے جرم سے انکار کردیا۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)دلدار عرف پپوکو کس نے گولیاں مارکرقتل کیا؟ گتھی نہ سلجھ سکی۔ گرفتارچارپولیس اہلکاروں نے جرم سے انکار کردیا۔اس ضمن میں مقامی ذرائع نے بتایاکہ گاؤں گوریاں کسکی کے رہائشی دلدار عرف پپو نے جھنگی میں رہائش اختیار کی ہوئی تھی۔ سترہ فروری کی شب دلدار عرف پپو لاپتہ ہوگیا۔ اگلی صبح اس کی لاش ایوب ٹیچنگ ہسپتال سے ملی۔ دلدار عرف پپو کو کئی گولیاں مار کر قتل کیاگیا تھا۔ جس پر دلدار عرف پپو کے لواحقین نے جھنگی سٹاپ پر کئی گھنٹے تک شاہراہ ریشم کو بلاک کرکے احتجاج کیا۔ دلدار عرف پپو کاکمسن بیٹا،بیوی اورتمام رشتہ داردہاڑیں مار مار کر روتے رہے۔کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد پولیس کے افسران نے احتجاج ختم کروایا۔

اس حوالے سے پولیس ذرائع نے بتایاکہ دلدار عرف پپو کیخلاف کئی مقدمات درج تھے۔ تھانہ میرپور کا ایک اہلکار دلدار عرف پپو کے گھر کے قریب رہائش پذیر تھا۔جس رات دلدار عرف پپو کو قتل کیاگیا۔ اس رات پولیس اہلکارعبدالقدیر ولد محمد یعقوب، وقاص ولد ذوالفقار، مصور ولد انور اور عمران ولد بشیر جھنگی میں دعوت میں آئے ہوئے تھے۔ دلدار عرف پپو کے بھائی نے وائس آف ہزارہ سے خصوصی بات چیت کے دوران الزام لگایاکہ پولیس اہلکار میرے مقتول بھائی کو بلیک میل کرتے تھے اور قتل کی رات بھی پولیس اہلکاروں نے ہی میرے بھائی کو گولیاں مار یں۔

اس حوالے سے پولیس ذرائع نے مزید بتایاکہ جن پولیس اہلکاروں پر مقتول دلدار عرف پپو کے لواحقین نے دعویداری کی۔ ان کو گرفتار کرلیاگیاہے۔ دوران تفتیش ملزمان نے کہاکہ دلدار عرف پپو کا کسی کیساتھ جھگڑا ہواتھا اور وہ شدید زخمی تھا۔ ہم نے اسے انسانی ہمدردی کے تحت ہسپتال پہنچایا۔ ہمارا اس قتل کیساتھ کوئی تعلق واسطہ نہیں ہے۔

واضح رہے کہ ابتداء میں پولیس اہلکاروں نے مقتول کے لواحقین سے کہا کہ دلدار عرف پپو کو ہارٹ اٹیک ہوا ہے لیکن مقتول کے لواحقین کے مطابق دلدار کو پولیس اہلکار گھر سے بلا کر لے گئے تھے اور پولیس اہلکاروں نے اس کے گھر فون کرکے بتایا کہ دلدار ہارٹ اٹیک سے فوت ہوگیا ہے۔جب نعش کا پوسمارٹم کیا گیا تو دلدار کو دو گولیاں لگی ہوئی تھیں۔

ڈی پی او ایبٹ آباد ظہور بابر آفریدی نے واقعے کا نوٹس لے کر تحقیقات کروائیں تو میرپور پولیس کے چار اہلکار اس کے قتل میں ملوث نکلے جس چاروں پولیس اہلکاروں عبدالقدیر،وقاص،مصور اور عمران کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کر لیا گیا ڈی پی او ایبٹ آباد ظہور بابر آفریدی نے تھانہ میرپور کے چاروں پولیس اہلکاروں کو ملازمتوں سے بھی برطرف کردیاہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!