ڈی ایچ کیو ہسپتال ایبٹ آبادکا ڈسپنسرپیسوں کے عوض کٹ لگاکر سنگین دفعات کے جعلی کیس بنانے میں مصروف۔

ایبٹ آباد: ڈی ایچ کیو ہسپتال کا ڈسپنسرپیسوں کے عوض کٹ لگاکر سنگین دفعات کے جعلی کیس بنانے میں مصروف۔ تحقیقاتی اداروں، محکمہ صحت اور پولیس نے خاموشی اختیار کرلی۔ اس ضمن میں مصدقہ ذرائع نے وائس آف ہزارہ کو بتایاکہ ایبٹ آباد کے نواحی گاؤں دیری کا رہائشی شخص ڈی ایچ کیوہسپتال ایبٹ آباد میں ڈسپنسر ہے۔

جس کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ جولوگ اپنے مخالفین کو جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کیلئے اپنی ہڈی وغیرہ تڑوا دیتے ہیں یا چاقو، چھری یا گولی کا زخم بنواتے ہیں۔ ایسے افراد مذکورہ ڈسپنسر سے رابطہ کرتے ہیں۔ مذکورہ ڈسپنسر بھاری رقوم کے عوض ہاتھ کی انگلی توڑ دیتاہے۔ یا پھر انجکشن کے ذریعے جسم کا کوئی حصہ بے حس کرکے کٹ لگا دیتاہے۔ اگر فائرنگ کا کیس بنوانا ہو تو پھر وہ گولی کا زخمی بھی بنا کر دیتاہے۔ اور یہ تمام کام وہ ایبٹ آباد شہر میں واقع ایک خفیہ کمرے میں کرتاہے۔ جس کے بعد مخالفین کیخلاف جھوٹا مقدمہ بنانیوالے لوگ ڈی ایچ کیو ہسپتال پہنچ جاتے ہیں اور وہاں اپنے مخالفین کیخلاف حملے یا جھگڑے کی جھوٹی رپورٹ درج کروادیتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ ڈسپنسر کی ایک آڈیو ریکارڈ منظر عام پر آئی ہے۔ جس میں وہ جعلی زخم بنا کر مقدمات بنوانے کا اعتراف بھی کررہاہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!