وویمن اینڈ چلڈرن ہسپتال ایبٹ آباد میں مفت علاج کی سہولت ختم۔ تیس اسی روپے والا کینولا265میں بکنے لگا۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)وویمن چلڈرن ہسپتال میں مفت علاج کی سہولیات ختم کردی گئی۔تحریک انصاف کا مفت علاج کا اعلان ہوائی فائر ثابت ہوگیا۔غریب مریضوں کی طرف سے جھولی اٹھا اٹھا کر تحریک انصاف کی حکومت کو بدعائیں دی گئی۔اس ضمن میں زرائع کے بتایا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت صحت انصاف کارڈ پر مفت علاج کرنے کا نعرہ جھوٹا ثابت ہوگیا ہے۔اور نہ ہی شناختی کارڈ پر دس لاکھ روپے والا مفت علاج کیا جارہا ہے۔ذرائع کے مطابق پہلے جو کینولا 80 روپے میں ملاتا تھا اب وہ کینولا 265 روپے میں فروخت ہوریا ہے اس طرح دیگر جو میڈیسن تھی جنکی قیمت 30، 40 روپے تھی وہ اب 200 فیصد اضافہ ہونے کے بعد مہنگی ہوگئی ہیں۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے ممبران قومی و صوبائی اسمبلی جب بھی کہیں کسی جلسے یا کسی بھی خطاب کرتے ہیں تو وہ سب سے پہلے یہ نعرہ لگاتے دیکھائی دیتے ہیں کہ ہم نے تمام ہسپتالوں میں مفت علاج کی سہولیات فراہم کردی ہیں اب مولانا فضل الرحمن ہو یا نواز شریف ہی کیوں نہ ہو وہ اپنا قومی شناختی کارڈ دیکھا کر مفت علاج کروا سکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایبٹ آباد ایوب ٹیچنگ ہسپتال اور ڈی ایچ کیو ہسپتال میں پہلے ہی یہ سہولیات ختم کردی گئی ہیں جبکہ اب ایبٹ آباد کا سب سے بڑا اور پرانا بچوں کا ہسپتال جس کو وومن چلڈرن ہسپتال کہا جاتا ہے اس میں بھی پچھلے کئی دنوں سے مفت علاج کی سہولیات ختم کردی گئی ہیں زرائع کے مطابق ہسپتال میں جو ایمرجنسی میں جو مریض آتے ہیں وہ بھی تمام تر سہولیات سے محروم ہورہے ہیں وویمن چلڈرن ہسپتال میں ایک تو نااہل ایم ایس کو تعینات کیا گیا ہے جو صرف اور صرف فوٹو سیشن کے شوقین ہیں وویمن چلڈرن ہسپتال میں ایمرجنسی روم میں جو نرسنگ سٹاف ہے انکا بھی مریضوں کے ساتھ رویہ ٹھیک نہیں ہے اس سے پہلے بھی انکے رویے کی وجہ سے کئی لڑائی جھگڑے ہوچکے ہیں زرائع کے مطابق وویمن چلڈرن ہسپتال میں ایک تو دور دراز سے آنے والے مریض کو مشکلات کا سامنا ہے اور دوسری جانب اس حکومت نے اس غریب عوام کا جینا حرام کردیا ہے جس پر شہری خودکشی کرنے پر مجبور ہیں شہریوں نے میڈیا کے زریعے چیف جسٹس آف پاکستان سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!