مسلم لیگ(ن) کا وکیل غائب: کنٹونمنٹ بورڈ ایبٹ آباد کی مخصوص نشستوں پر الیکشن کالعدم قرار دینے کا فیصلہ بیس دسمبر تک ملتوی۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزاہ)کنٹونمنٹ بورڈ ایبٹ آباد دو مخصوص نشستوں پر الیکشن کالعدم قرار دینے کی درخواست،الیکشن کمیشن آف پاکستان میں دائر پٹیشن پر سماعت مسلم لیگ ن کے وکیل کی مصروفیت آئندہ پیشی20دسمبر کو ہوگی۔چیئرمین کے انتخاب کا معاملہ مزید لٹک گیا۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ ممبر کینٹ بورڈ دلاور خان نے الیکشن کمیشن میں درخواست دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ کینٹ بورڈ کے دو مخصوص نشستوں پر الیکشن کی پولنگ سے قبل ان کو مبینہ طور پر اغوا کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کرکے حق رائے دہی سے محروم کیا گیا تھا۔ممبر کینٹ بورڈ دلاور خان نے الیکشن کمیشن کو درخواست کی کہ مذکورہ الیکشن کو کالعدم قرار دیکر دوبارہ پولنگ کا شیڈول جاری کیا جائے۔ جس پر الیکشن کمیشن نے درخواست سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے چیف ایگزیکٹو کینٹ بورڈ الیکشن کمیشن ایبٹ آباد،ڈی پی او ایبٹ آباد،تحریک انصاف کی ضلعی قیادت اور کامیاب ہونے والے مخصوص ممبران کونوٹسز جاری کرکے جواب طلب کیا تھا۔مذکورہ رٹ پر الیکشن کمیشن میں ممبر کینٹ بورڈ دلاور خان کیمبینہ اغواء کے معاملہ پر بدھ کے روز پیشی کے موقع پر مسلم لیگ ن کی جانب سے مسلم لیگ ن کے ضلعی جنرل سیکرٹری ذوالفقار جاوید عباسی کی قیادت میں سینئر نائب صدر سردار حنیف،علی ملک،کنٹونمنٹ ممبر واجد خان،بیدار بخت،ملک سرور،سلیم غوری،شیر آغا اور پٹیشنر دلاور خان موجود تھے۔ جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ممبر کینٹ بورڈ کی جانب سے فواد علی جدون،طیب اعوان اور معروف قانون دان سابق پراسیکیوٹر فخر السلام فخری ایڈووکیٹ بھی موجود تھے۔پاکستان تحریک انصاف کے ممبران کینٹ بورڈ دانیال خان،قاضی احتشام الحق،ناصر سلیمان عباسی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔کینٹ بورڈ ایبٹ آباد کی مخصوص نشستوں پر الیکشن کالعدم یا درخواست خارج ہونے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ کینٹ بورڈ ایبٹ آباد کے الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف نے دس وارڈ میں سے 4نشستوں پر کامیابی حاصل کی جب کہ مسلم لیگ کو ن تین پارٹی اور دو آزاد ممبران کی حمایت سے عددی برتری حاصل تھی۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے ممبر کینٹ بورڈ نے پاکستان تحریک انصاف کی حمایت کی اور مخصوص نشستوں پر الیکشن میں ایک پیپلز پارٹی اور ایک پی ٹی آئی کے اقلیتی امیدوار کے انتخاب میں ووٹ برابر ہونے پر ٹاس پرفیصلہ ہوا تھا۔الیکشن کمیشن میں آئندہ سماعت20 دسمبر کو ہوگی۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!