پشاورکینٹ کی طرز پرایبٹ آبادکینٹ میں دوکانداروں کے چیک اینڈ بیلنس کیلئے مؤثر نظام رائج کیاجائے: جان محمد بنگش۔

ایبٹ آباد: جناح آبادویلفیئر سوسائٹی کے صدر جان محمد بنگش نے سٹیشن کمانڈرسے مطالبہ کیاہے کہ کینٹ بورڈ کی حدود میں دوکانداروں کے چیک اینڈ بیلنس کیلئے مؤثر نظام رائج کیاجائے۔ دودھ فروشوں، ہوٹلوں کی چیکنگ اور زائد قیمتوں کی وصولی کرنیوالوں کیخلاف کینٹ بورڈ مؤثر کارروائی کرے۔ ضلعی انتظامیہ کینٹ کے علاقے میں کسی بھی طرح سے تاجر برادری کو کینٹ کے مجریہ قانون زیر سیکشن 15 آف کینٹ پیور فوڈ ایکٹ 1966 کے تحت چیک نہیں کر سکتی۔ڈپٹی کمشنر کی سائٹ پر تفصیل دیکھ کر حیران ہوں کہ انہوں نے تاجروں پرایک ملین کے جرمانے کئے۔ کینٹ بورڈ کی جانب سے دوکانداروں کو لائسنس بھی جاری کئے جاتے ہیں لیکن کنٹونمنٹ بورڈ کا چیکنگ کا نظام ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے ضلعی انتظامیہ کے افسران کو چیک کرنا پڑتاہے۔ اور شہریوں کی شکایات کے ازالے کیلئے کینٹ بورڈ کے پاس کوئی نظام نہ ہونے کی وجہ سے اکثریتی دوکاندار من مانی قیمتیں بھی وصول کرتے ہیں۔

جس طرح پشاور کینٹ میں مس وزیر روزانہ کی بنیاد پر تمام دوکانداروں کو چیک کرکے موقع پر کارروائی کرتی ہیں۔ اسی طرز پر ایبٹ آباد کینٹ میں سپیشل مجسٹریٹ یا سی او کینٹ از خود روزانہ کارروائی کریں۔ دوکانداروں پر ایک طرف ضلعی انتظامیہ بھاری جرمانے عائد کردیتی ہے اور ساتھ ساتھ کینٹ بورڈ کے ملازمین بھی دوکانداروں کو تنگ کرتے ہیں۔ ہماری سٹیشن کمانڈر سے اپیل ہے کہ ایبٹ آباد کینٹ میں بھی پشاور کینٹ کی طرز دوکانداروں کیلئے چیک اینڈ بیلنس کا نظام رائج کیاجائے۔ کیونکہ ایبٹ آباد کینٹ میں زیادہ تر بیکریوں وغیرہ کے کارخانے صرف اس وجہ سے کام کررہے ہیں کہ ایبٹ آباد کینٹ میں ان کو کوئی چیک نہیں کرسکتا۔ لہٰذا ایک بڑی آبادی والے ایبٹ آباد کینٹ کیلئے خصوصی مجسٹریٹ اور عملہ تعینات کروایاجائے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!