ہزارہ بھر کے وکلاء نے پشاور ہائیکورٹ میں ہزارہ کے ججز کے تناسب میں اضافے سمیت دیگر مطالبات کی منظوری کیلئے علم بغاوت بلند کر دیا۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)ہزارہ بھر کے وکلاء نے پشاور ہائیکورٹ میں ہزارہ کے ججز کے تناسب میں اضافے سمیت بروقت عام انتخابات کے انعقاد، وکلاء کیخلاف ریاستی تشدد کے خاتمے، بے لگام مہنگائی، اضافی لینڈ ٹیکسز کیخلاف علم بلند کر دیا، جڑانوالہ واقعہ کی مزمت،جوڈیشری بھی اپنا قبلہ درست کرے ہائیکورٹ بار کے زیر اہتمام نمائندہ اجلاس میں متفقہ قراردادیں منظور،تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ہائیکورٹ بار کے صدر جاوید خان تنولی کی سربراہی میں ہزارہ بھر کے وکلاء قائدین کا اجلاس ہائیکورٹ بار میں منعقد ہوا جس میں پاکستان بار کونسل کے ممبران سید امجد شاہ، طاہر فراز عباسی،ممبران کے پی بار کونسل محمد علی خان، سید شاہ فیصل،وقار احمد خان جہانگیری،ممبر ایگزیکٹو باڈی سپریم کورٹ بار یاسر ظہور عباسی،ڈسٹرکٹ بار ایبٹ آباد کے صدر سردار بشارت خان، ہری پور بار کے صدر اسد سعید،مانسہرہ بار کے صدر محمد رفیق،بٹگرام بار کے صدر امیر محمد،تورغر سے قمر قاروق،حویلیاں سے بختیار اعوان، سابق ضلع نائب ناظم کامران گل، صدر اے یو جے ثاقب خان، جنرل سیکرٹری عاطف قیوم، جنرل سیکرٹری ایبٹ آباد پریس کلب راجہ منیر خان، صدر الیکٹرانک میڈیا ایسوسی ایشن سہیل عباسی، جنرل سیکرٹری سردار راشد خان، ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے جملہ کابینہ ممبران و سینئر وکلا کی بڑی تعداد موجود تھی اس موقع پر مقررین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اجلاس کے آغاز میں سیکرٹری ہائی کورٹ بار کیجانب سے پیش کی جانے والی مختلف قراردادوں کی نا صرف حمایت کا اعلان کیا بلکہ ان قراردادوں میں پیش کیئے گئے مطالبات کے لئیے اپنی تمام تر کوششیں بروئے کار لانے کے عزم کا اعادہ کیا، وکلاء کا متفقہ مطالبہ تھا کہ پشاور ہائی کورٹ میں اس وقت ججز کی مجموعی تعداد اس وقت بیس ہے جبکہ سندھ ہائیکورٹ میں یہ تعداد پینتیس ہے اس کے ساتھ ساتھ پشاور ہائی کورٹ میں ہزارہ سے ججز کا تناسب بھی انتہائی کم ہے یہ تعداد کم از کم پانچ کی جائے اسی طرح ہم جوڈیشری کو اس پلیٹ سے اعلی عدلیہ کو متنبہ کرنا چائتے ہیں کہ وہ اپنی آئنی ذمہ داریوں کو نبھاتے ہوئے آئین کے تحفظ کو یقینی بنائے اور تمام ادارے اپنے آئینی داہرہ کار سے تجاوز نا کریں،تاکہ انارکی نا پھیلیاس وقت وکلاء کو جس طرح ریاستی تشدد کا شکار بنایا جا رہا ہے اسکا لاوا کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے اسء طرح نمائندہ اجلاس نے ملک میں انتخابات کے بروقت انعقاد کو یقینی بنانے کے مطالبے سمیت جڑانوالہ واقعہ کی شدید الفاظ میں مزمت کی اور مطالبہ کیا کہ ریاست اس بات کو یقینی بنائے کہ اس طرح کا واقعہ دوبارہ رونما نا ہو کیونکہ تمام شہریوں بشمول اقلیتوں کی حفاظت کا عمرانی معائدہ ریاست کو اس بات کا پابند بناتا ہے نمائندہ اجلاس کے شرکاء کا کہنا تھا کہ ہم۔امیدکرتے ہیں کہ صاحب اختیار ان مطالبات پر سنجیدگی سے غور کریں گے تاہم چند شرکاء کا یہ موقف بھی تھا کہ مسائل صرف قراردادوں سے حل نہیں ہونگے ہمیں اس کیلئے عملی۔جدوجہد کا اعلان کرنا چائیے شرکاء کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر کسی کو کسی کی آواز یا نظریہ پسند نہیں تو کسی کیخلاف ماورائے قانون اقدامات نا اٹھائے جائیں اور بنیادی حقوق سلب کرنے پکڑ دھکڑ کا سلسلہ بند ہونا چائیے اس صورتحال میں اعلی عدلیہ اپنا کردار نا بھولے جائیداد کی منتقلی پر عائد ٹیکس میں کمی لانے سمیت آئے روز کی مہنگائی میں کمی لانے کیلئے حکومت اقدامات کرے

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!