ملک طاہراقبال قتل کیس:مرکزی ملزم فرمان اللہ نے اقبالی بیان میں ایم پی اے فیصل زمان کو نامزد کردیا۔

ہری پور(انویسٹی گیشن رپورٹ)وزیراعظم عمران خان کے دیرینہ ساتھی پی ٹی آئی خیبر پختوانخواہ کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری ملک طاہر اقبال قتل کیس میں نیا موڑگرفتار ملزم نے نیا پنڈورا باکس کھول دیاایم پی اے فیصل زمان کے ساتھ مل کر قتل کی پلاننگ کی گرفتار ملزم فرمان اللہ کا پولیس کو بیان زرائع کے مطابق ملک طاہر اقبال قتل کیس کا تمام ملبہ ملزم فرمان اللہ نے ایم پی اے فیصل زمان پر ڈال دیا پولیس کو دیے گے بیان میں ملزم نے بتایا کہ ایم پی اے فیصل زمان نے قتل کیلیے اسلحہ اور 20 لاکھ میں معاملات طے کیے۔ایم پی اے فیصل زمان نے مجھے قاتلوں کے ساتھ رابطہ کرنے کا ٹاسک دیاتھاوجہ قتل پارٹی اختلافات اور سینیٹ الیکشن میں ووٹ فروخت کرنیکا الزام تھاملزم فرمان اللہ کا اعترافی بیان نیملک طاہر اقبال قتل کیس سمیت دہرے قتل کیس کارخ بدل دیا ہے قاتلوں کو پی ٹی آئی کے سابق ضلع ناظم ہری پور عادل اسلام کی کوٹھی پر رکھا گیافیصل زمان اور میں نے قتل کی پلاننگ کی ایم پی اے فیصل زمان کے ساتھ مل کر دریا سندھ کے کنارے واقع ڈیرے پر قتل کی منصوبہ بندی کی ملزم فرمان اللہ کا بیان تفصیلات کے مطابق ملک طاہر اقبال شہید اور سردار گل نواز شہید قتل کیس میں نامزد ملزم فرمان اللہ نے اپنے پولیس کو دیے بیان میں بتایا کہ ملک طاہر اقبال کے ساتھ پارٹی سطح پر شدید اختلافات تھے۔

سینٹ کے الیکشن میں ایم پی فیصل زمان کو ووٹ فروخت کا الزام لگا کر پی ٹی آئی سے فارغ کروا دیا تھا ایم پی اے فیصل زمان مجھے ڈپٹی جنرل سیکٹری ضلع ہری پور بنانا چاہتے تھے مگر طاہر اقبال نے سیداختر شاہ کو ڈپٹی جنرل سیکٹری بنا دیا تھا۔ 2013 کے الیکشن میں فیصل زمان کے خلاف سابق ایم پی اے پیر صابر شاہ اور 2018 میں ان کے بھیتیجے سید قاسم شاہ نے دھاندلی اور جعلی ڈگری کے کیسز دائر کئیجو سپریم کورٹ میں ہائی کورٹ میں زیر سماعت تھیاس وقت ملک طاہر اقبال اور ایم پی اے فیصل زمان کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر چکے تھے۔ سابق وزیر اعلی موجودہ سینیٹر پیر صابر شاہ اور سید قاسم شاہ نے کافی حد تک کیسز کی پیروی چھوڑ دی تھی ملک طاہر اقبال نے مقدمات کی پیروی شروع کر دی اور کیسز کو دوبارہ ری اوپن کروا کر پیروی شروع کر دی جس پر ایم پی اے فیصل زمان کو اپنی نا الہی کا خدشہ تھا جس پر میں نے اور فیصل زمان نے جرگے بھی کئے کہ وہ مقدمات کی پیروی چھوڑ دے مگر طاہر اقبال نہیں مانامیرے اور طاہر اقبال کے پلاٹوں کی خریدو فروخت پر بھی اختلافات تھیجو شدت اختیار کر چکے تھے ہر معاملے پر ہمیں تنگ اور پریشان کرنا شروع کر دیا تھاایم پی اے فیصل زمان کے حمایتیوں پی ٹی آئی کے تنظیمی ڈھانچے سے نکال کر اپنے لوگوں کو لا رہا تھا تو ایک دن یو سی کنڈی سے واپسی پر میں اور فیصل زمان نے گاڑی میں ملک طاہر اقبال کر قتل کرنے کا مشورہ کیا اور واپس آ کر ایم پی اے فیصل زمان کے ساتھ دریائے سندھ کے کنارے واقع اس ڈیرے پر قتل کو منصوبہ بنایاتو مجھے فیصل زمان نے اجرتی قاتلوں کا انتظام کرنے کی ذمہ داری سونپی میں اجرتی قاتلوں کی تلاش میں ہی تھا کہ ایک دن راولپنڈی میں آفتاب موٹرز جو کہ میرے دوست احسان الحق کا ہیجو پیر ودہائی ڈبل روڈ پر واقع ہے میں فیصل زمان اور ڈرائیور تنویر احمد کے ساتھ کسی کام کے سلسلہ میں گئے تو ہماری ملاقات عزیز الرحمان سے ہوئی۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!