ایبٹ آباد سے نادرن پوسٹل ریجن کا دفتراٹک پار منتقل کرنے کیلئے کارروائی شروع کردی گئی۔

ایبٹ آباد: نادرن پوسٹل ریجن دفتر کی پشاور منتقلی ہزارہ کے عوام کے حقوق پر شب خون مارنے کا پلان تیار ہوگیا،زرائع کے مطابق ایبٹ آباد میں قائم ڈپٹی پوسٹ ماسٹر جنرل کا نادرن پوسٹل ریجن دفتر کو ایبٹ آباد سے پشاور منتقل کرنے کے حکومتی سطح پر کاغذی کاروائی کا عمل شروع ہو چکا ہے،سن 2000 میں پاکستان پوسٹ آفس میں انتظامی امور چلانے کے لئے ریجنل دفاتر کا قیام عمل میں لایا گیا تھا،جس سے 20سال بہترین طریقے سے انتظامی امور کو چلایا گیا،اب ان ریجنل دفاتر کو اچانک ختم کرنے کا کہا گیا ہے جس سے گریڈ 1سے 16تک کے ملازمین میں بے چینی پائی جارہی ہے۔

ان ریجن دفاتر کے خاتمہ سے چھوٹے چھوٹے کاموں کے لئے حاضر اور ریٹائرڈ ملازمین کو پشاور سرکل آفس جانا پڑے گا،جو ان ملازمین کے ساتھ ظلم ہے،نادرن پوسٹل ریجن کے دفتر میں ملازمین کو مسائل کے حصول کے لئے پشاور کے چکر کاٹنے پر دشواری کا سامنا ہو گا،ہزارہ میں جنرل پوسٹ آفس ایبٹ آباد،مانسہرہ،ہری پور کے علاوہ ڈویژنل سپرٹنڈنٹ اور ماتحت زیلی دفاتر کے ہزاروں ملازمین میڈیکل آلاونسز،قرضہ جات کے علاوہ دیگر مسائل کے حوالے سے نادرن پوسٹل ریجن ایبٹ آباد میں سہولت سے محروم کرنے کے فیصلہ کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔یاد رہے کہ ان ریجنل دفاتر کے خاتمہ سے نہ تو مالی اور نہ ہی انتظامی فوائد ہونگے بلکہ ہر کام میں تاخیر ہو گی،اس حوالے سے اعلی حکام اور سیاسی راہنما وں سے ریجنل دفاتر ختم کرنے کے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!