کینٹ کے رہائشی علاقوں سے تعلیمی اداروں کی بے دخلی کیخلاف پرائیویٹ سکولوں کے مالکان نے آج احتجاجی مظاہرے کا اعلان کردیا۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک اور ہوپ نے کینٹ بورڈ سے سکولز بیدخلی کے فیصلے پر 23دسمبر کو گرینڈ احتجاجی مظاہرے اور ریلی کا اعلان کیا ہے،پرائیویٹ سکولز کی نمائندہ تنظیموں نے مشترکہ احتجاج کے لئے لائحہ عمل طے کرلیا ہے۔لیڈی گارڈن سے کینٹ آفس اور سٹیشن ہیڈ کوارٹر کے بائر احتجاج اور دھرنے اعلان کیا ہے۔ایبٹ آباد اور حویلیاں میں کینٹ بورڈ کی حدود میں شامل سکولز نے والدین،طلبہ،ملازمین کے ہمراہ احتجاج کی تیاریاں شروع کر دیں۔اس حوالہ سے سوموار کے روز ایبٹ آباد میں پرائیویٹ سکولز کی نمائندہ تنظیموں کا مشترکہ اجلاس ہوا۔جس میں پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک اور ہوپ کے عہدیداران صدر نقیب اللہ خان جدون،جنرل سیکرٹری راجہ قدیر اقبال،ہوپ کے صدر طاہر خان آفریدی،صوبائی نمائندے ملک عدنان اعوان کے علاوہ ممبران کینٹ بورڈ نبیل اشرف تنولی،فواد علی جدون بھی موجود تھے۔اجلاس میں پرائیوٹ سکولز تنظیم کے عہدیداران نقیب اللہ خان،طاہر خان آفریدی،راجہ قدیر،محمد حنیف،ذاہد اسلام،اکمل جیلانی،امتیاز خان،رحمت تنولی،غلام جیلانی،ندیم جدون نے دیگر نے اپنے خطاب میں کہا کہ سپریم کورٹ میں کینٹ بورڈ کی حدود میں سکولز کی بیدخلی سے ایبٹ آباد میں 80ہزار سے زاہد طلباء وطالبات کے علاوہ ہزاروں برسر روزگار اساتذہ اور دیگر عملہ شدید متاثر ہوں گے۔

مقررین کا کہنا تھا سپریم کورٹ میں نظر ثانی کی رٹ دائر کی گئی ہے۔عدالت کے فیصلے سے ملک بھر میں لاکھوں بچوں بچیوں کو انتہائی مسائل کا سامنا ہوگا۔مقررین کا کہنا تھا تعلیم کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں۔پہلے بھی کروڑوں بچے سکولز سے بائر ہیں۔ ایسے حالات میں حکومت درخت کے نیچے بھی سکولز کھولنے کی اجازت دیتی۔ تاکہ معاشرے کو تعلیم یافتہ بنانے میں سہولت میسر ہو۔انہوں نے کہا کہ والدین اپنے بچوں کو گھر کے قریب تعلیم فراہم کرنے میں تحفظ کا احساس پیدا ہوتا ہے۔ شہر میں متبادل جگہ نہیں ہے۔اگر گھر سے دور جنگل میں بچے گئے تو زینب جیسے واقعات کو کون روکے گا۔ملک میں کون ایسے فیصلے کروا رہے ہیں۔جس سے تعلیم کو عام غریب گھرانوں کے بچوں سے دور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔صدر نقیب اللہ خان کا کہنا تھا کینٹونمنٹ بورڈ میں سکولز کی بیدخلی کے فیصلے پر لائحہ عمل طے کرکے متعلقہ ایم پی ایز سے ملے۔سپریم کورٹ سے رجوع کیا اور تیسرے مرحلے میں احتجاج کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔سکولز کے طلبہ اور والدین سمیت اساتذہ سڑک پر آرہے ہیں۔یہ بڑی بدقسمتی ہے ملک کا نظام ایسا ہے جس میں تعلیم ترجیحات میں نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!