پارکنگ تنازعہ ہسپتال میں توڑ پھوڑ کیس ڈی ایچ کیو ہسپتال کے ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس اسٹاف کااحتجاج۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) پارکنگ تنازعہ ہسپتال میں توڑ پھوڑ کیس ڈی ایچ کیو ہسپتال کے ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس اسٹاف کااحتجاج۔ ملزمان کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ۔اس ضمن میں زرائع نے بتایا کہ گزشتہ روز تھانہ کینٹ کی حدود وویمن چلڈرن ہسپتال میں چٹا پل کے رہائشی وہ سکے بھائی عثمان ولد صفدر اور عمر ولد صفدر اپنی گاڑی ہسپتال کی پارکنک میں کھڑی کر کے کسی کام کے لیے جا رہے تھے۔ جس پر سکیورٹی عملہ نے انہیں ہسپتال پارکنگ میں گاڑی کھڑی کرنے سے منع کیا تو دونوں نوجوان آپے سے ہابر ہو گئے اور سکیورٹی عملے سے تلخ کلامی شروع کر دی جو دیکھتے ہی دیکھتے شدت اختیار کر گئی۔اسی دوران دونوں نوجوان ہسپتال کے اندر توڑ پھوڑ کرتے ہوئے داخل ہو گئے اور ڈیوٹی پر موجود ڈی ایم ایس کے کمرے میں گھس گئے اور وہاں جا کر گالم گلوچ کرتے ہوئے ڈی ایم ایس اور سکیورٹی عملے کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔

اسی دوران دیگر عملے نے ایس ایچ او کینٹ کو آگاہ کیا تو ایس ایچ او تھانہ کینٹ طاہر سلیم نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے اور دونوں نوجوانوں کو گرفتار کر کے تھانے منتقل کر دیا واقع کے فوراً بعد ڈاکٹروں نے او پی ڈی کوبند کردیا کینٹ پولیس نے دونوں گرفتار ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی۔

جس پر گزشتہ روز اس حوالہ سے گرینڈ ہیلتھ الائنس کے صدر ڈاکٹر معظم خان کی قیادت میں بے نظیر شہید ہسپتال میں احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔جس میں جنرل سیکرٹری ڈاکٹر سردار وقار احمد، پیرا میڈیکس ڈی ایچ کیو کے صدر محمد معروف خان،کلاس فور ایسوسی کے صدر محمد اعجاز نرسنگ سٹاف کے عہدیداران بھی شریک ہوئے اس موقع پر گزشتہ روز ہسپتال میں پیش آنے والے واقعہ کی سخت مذمت کی گئی۔احتجاجی مظاہرے میں سیکورٹی کے مسائل کو ختم کرنے کے لئے ڈی ایچ کیو اور وومن اینڈ چلڈرن ہسپتال میں الگ الگ پولیس چوکی قائم کرنے کا بھی مطالبہ کیاگیا۔

مقررین نے کہاکہ آئے روز ہسپتال میں اس طرح کے واقعات سے طبی عملہ کو سخت ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سیکورٹی کے فول پروف انتظام نہ ہونے سے جس کا دل چاہتا ہے قانون اپنے ہاتھ میں لے رہا ہے جس کی مذمت کرتے ہیں۔ہسپتال میں ہنگامہ آرائی کرنے والے گرفتار افراد کے خلاف بھی قانونی کاروائی مکمل کی جائے۔ اور ہسپتال میں ایک ماہ قبل ڈاکٹر کی چوری ہونے والی گاڑی کو بھی برآمد کیاجائے۔اس حوالہ سے پولیس کی کارکردگی متاثر کن نہیں ہے،احتجاجی جلسہ میں چارٹرڈ آف ڈیمانڈ پر عمل نہ کرنے کی صورت میں متفقہ طور پر احتجاجی لائحہ عمل بھی طے کیا گیاہے۔ مشتعل افراد نے دھمکی دی کہ اگر ملزمان کیخلاف پولیس نے کارروائی نہ کی تو اگلے مرحلے میں قلم چھوڑ ہڑتال کیساتھ ساتھ سڑکوں پر احتجاج کیاجائے گا۔

واضح رہے کہ ڈی ایچ کیو میں مریضوں کے لواحقین کی جانب سے متعدد مرتبہ ناخوشگوار واقعات پیش آئے ہیں جس میں معمولی بات پر ڈاکٹرز اور طبی عملہ کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور ڈاکٹرز اور طبی عملہ کی جانب سے سیکورٹی کی فراہمی کا مطالبہ پورا کرنے میں کوتاہی برتی جا رہی ایسے واقع کی روک تھام انتظامیہ عملی اقدام کریں۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!