اساتذہ کی اپ گریڈیشن کی راہیں ہموار: یکم جولائی سے عملدرآمد ضروری قرار۔

محکمہ قانون و پارلیمانی امور نے تمام کیڈر کے اساتذہ کی اپ گریڈیشن معاملے کو ہر قسم کی قانونی موشگافیوں سے کلیئر دیا۔
فنانس ڈیپارٹمنٹ نے اپ گریڈیشن پر نظر ثانی کیلئے معاملہ نگراں صوبائی کابینہ کے سامنے رکھنے کی رائے طلب کی تھی۔
پی ایس ٹیز کی ابتدائی بھرتی 12 کی بجائے سکیل 14 میں ہوگی، دیگر کیڈر کے اساتذہ بھی اگلے گریڈ میں اپ گریڈ ہونگے۔
پشاور(وائس آف ہزارہ) محکمہ قانون پارلیمانی امور و انسانی حقوق نے اساتذہ کی اپ گریڈیشن کو کسی بھی قانونی موشگافی یا پیچیدگی سے کلیئر قرار دیتے ہوئے محکمہ خزانہ کو خط لکھ دیا جس کے بعد پرائمری سکول ٹیچرز ایس ایس ٹیز اور دیگر کیڈر کے اساتذہ کی اپ گریڈیشن پر عملدرآمد یکم جولائی سے ناگزیر ہو گیا ہے پی ٹی آئی کی سابق صوبائی حکومت نے اساتذہ کی اپ گریڈیشن کی کابینہ سے منظوری حاصل کی تھی اور اس امر کا اعلان کیا تھا کہ اپ گریڈیشن یکم جولائی سے تصور ہوگی تاہم نگراں حکومت کے قیام کے بعد محکمہ خزانہ نے محکمہ قانون اور اسٹیبلشمنٹ کو ایک چٹھی ارسال کی تھی جس میں انہیں اپ گریڈیشن پر نظر ثانی کیلئے معاملے کونگراں صوبائی کابینہ میں بھجوانے کی رائے طلب کی تھی جس پر محکمہ قانون نے گزشتہ روز محکمہ خزانہ کو اپنا جواب ارسال کر دیا ہے جس میں واضح کیا گیا ہے کہ اپ گریڈیشن میں کوئی غیر قانونی پہلو سامنے نہیں آیا اگر اس کے علاوہ کوئی ستقل ہے تو محکمہ خزانہ محکمہ قانون سے رائے لے سکتا ہے واضح رہے کہ اپ گریڈیشن کے تحت پی ایس ٹیز کی ابتدائی بھرتی 12 کی بجائے سکیل 14 میں ہوگی، حاضر سروس تمام پی ایس ٹیز سکیل 14 میں اپ گریڈ ہونگے، جبکہ سکیل 14 کے 15 اور 15 کے 16 میں ترقی پائیں گے اسی طرح ایس ایس ٹیز سمیت دیگر کیڈر کے اساتذہ کی پوسٹیں بھی اپ گریڈ ہو جائیں گی یادر ہے کہ اپنا کے صوبائی صدر عزیز اللہ خان کی قیادت میں اپ گریڈیشن کے حصول کیلئے 16 اکتوبر سے 19 اکتوبر تک احتجاج کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!