مسلم لیگ(ن) میاں نوازشریف کا ہزارہ الیکٹرک سپلائی کا وعدہ پورا کرے۔ہزارہ کے بچوں کو فیل کرکے دوسرے ڈویژن سے بھرتی کی گئی۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)ہزارہ الیکٹرک کمپنی صوبہ ہزارہ کے بعد دوسرا بڑا مطالبہ ہے۔سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے اس کی منظوری دی تھی جس کا نوٹیفیکیشن وزیر اعظم کے پرسنل سیکرٹری نے جاری کیا تھا۔ہزارہ موٹر وے کے افتتاح پر بھی سابق وزیر اعظم شاہد حاقان عباسی نے بھی اس کے قیام کا وعدہ کیا تھا۔وزیر اعظم میاں شہباز شریف،شاہد خاقان عباسی،مرتضی جاوید عباسی میاں نواز شریف کا وعدہ پورا کریں۔ ہزارہ کے ایم این ایز نسلوں کی بھلائی کے لئے اس کی کوشش کریں اور فوری دفتر کا قیام عمل میں لائیں۔

واپڈا ہائیڈرو یونین کے مرکزی نائب صدر جمیل اختر تنولی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہزارہ الیکٹرک کمپنی کی منظوری کے لئے سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے دور میں سابق ڈپٹی سپیکر مرتضی جاوید عباسی سے مل کے اس کے لئے جدوجہد کی تھی جس میں ہری پور کے سابق ایم این اے بابر نواز نے بھی ساتھ دیا تھا۔جس پر میاں نواز شریف نے اس کے قیام کے لئے ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا۔جمیل اختر تنولی کا کہنا تھا عمر ایوب خان جب وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں تھے انہوں نے ہری پور میں پریس کانفرنس کرکے ہزارہ کمپنی کے لئے جدوجہد کا وعدہ کیا تھا جس میں وہ حکومت کا حصہ بن کر ناکام رہے حالانکہ اس سلسلہ میں ان سے 20 سے زاہد نشستیں ہوئیں تھیں۔وہ ایک نوٹیفیکیشن کے زریعے کمپنی کا قیام عمل میں لا سکتے تھے۔جس کے لئے انہیں پیپلز پارٹی کے سید خورشید شاہ کی سکھر کمپنی کا حوالہ دیا تھا جو 6 لاکھ پچاس ہزار کنزیومر پر بنائی گئی اور ان کے لائن لاسز پچاس فیصد تھے جب کہ ہزارہ میں 7 لاکھ کنزیومر ہیں اور لائن لاسز ون ڈیجٹ ہیں۔لیکن عمر ایوب نے ہری پور میں گریڈ سٹیشن اور ٹرانسفارمر اپ گریڈ کئے جو نسلوں کی بھلائی کا کام تھا وہ ان کے ہاتھوں نہ ہوسکا۔جمیل اختر تنولی کا کہناتھا ہزارہ کے لائن لاسز اسلام آباد کے برابر ہیں۔ریکوری سو فیصد ہے کوئی چوری اور کوئی نقصان نہیں ہے۔اس کے باوجود ہزارہ کے عوام کو لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے جس کی بنیادی وجہ ان علاقوں بنوں،وزیر ستان کے ساتھ شامل کرنا ہے جہاں چوری اور لائن لاسز ذیادہ ہیں۔کیونکہ پیسکو کا کوٹہ تمام گریڈوں میں مساوی تقسیم ہوتا ہے جب کہ پہلے یہ فارمولا نہیں تھا۔جس کی سزا نسلیں بھگت رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ہزارہ کمپنی ہوتی تو نئی بھرتیوں میں ناانصافی نہ ہوتی ہزارہ کے بچوں کو فیل کرکے دوسرے ڈویژن سے بھرتی کی گئی۔اس کے لئے ہر فورم پر فریاد کی تھی لیکن سننے والا کوئی نہیں تھا۔جمیل اختر تنولی کا کہنا تھا اب مسلم لیگ ن کی حکومت ہے میاں شہباز شریف میاں نواز شریف کے وعدے پر عمل کرائیں۔ہزارہ کمپنی کے قیام سے مقامی سطح پر روزگار کے مواقع پیدا ہوں گی۔لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی انڈسڑی کو 24 گھنٹے بجلی میسر ہوگی۔جس سے ترقی اور خوشحالی ہوگی۔ایبٹ آباد میں 1964 کا روالپنڈی الیکڑک سپلائی کمپنی کا نظام اپ گریڈ ہوگا۔پشاور سے ملنے والا کوٹہ سیاسی بنیادوں پر تقسیم ہوتا ہے۔مانسہرہ میں بھی نئے گریڈ بنانے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!