محکمہ تعلیم ایبٹ آباد میں سیاسی بنیادوں تعیناتیوں کا نوش تا حال لیا جا سکا۔

افسران کو ابھی تک تبدیل نہ کیے جانے کی وجہ سے نچلی بنیادوں پر پی ٹی آئی کا اثر رسوخ محکموں سے ختم نہ ہو سکا ایبٹ آباد کے گریڈ 18 کے ڈی ای او کو پی ٹی آئی دور میں سیاسی طور پر گریڈ 19 کی پوسٹ پر تعینات کیا گیا تھا تا حال تبدیل نہ ہو سکے۔
ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) صوبہ خیبر پختونخوا میں میں سیاسی بنیادوں پر ٹیچنگ کیڈر کے افسران کو پر بطور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر تعینات کرنے کا کو نگران صوبائی حکومت نے آنے کے بعد پولیس اورمینجمنٹ کیڈر کے عہدوں پر تعینات کرنے اور گریڈ کئی نوٹس نہیں لیا گیا جس کی وجہ سے سیاسی بنیادوں انتظامیہ کے افسران تبدیل کر دیئے لیکن محکمہ تعلیم 18 والے جونیئرز کو گریڈ 19 میں رانگ پوسٹ پر لگائے گئے افسران سیاسی وفاداریاں نبھاتے ہوئے صرف اور صرف تحریک انصاف کے ہی لوگوں کے کام کرتے ہیں جبکہ دیگر محکموں کے افسران کو بھی ابھی تک تبدیل نہ کیے جانے کی وجہ سے پہلی بنیادوں پر تحریک انصاف کا سیاسی اثر رسوخ محاکموں سے ختم نہ ہو سکا جبکہ بعض تیز افسران نے ہوا کے رخ کی تبدیلی کی طرح اپنا رخ بھی تبدیل کر لیا صوبہ بخیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت مخفی ہونے کے بعد گران صوبائی حکومت نے آنے کے بعد پولیس اور انتظامیہ کے افسران تو تبدیل کر دیئے ہیں لیکن مختلف محکموں کے سر بر ابان جنہیں سیاسی بنیادوں پر لگایا گیا تھا انہیں نہیں بنایا گیا اضلاع میں سیاسی شخصیات کے آلہ کاروں کو ٹیچنگ کیڈر کے باوجودمینجمنٹ کیڈر کے عہدوں پر تعینات کیا گیا ہے ایبٹ آباد کے ڈسٹرکٹ ایجو کیشن آفیسر جو کہ گریڈ 18 کے آفیسر میں انہیں تحریک انصاف کے دور حکومت میں سیاسی طور پر گریڈ 19 کی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ایبٹ آباد کی پوسٹ پر تعینات کیا گیا تھا جو ممکنہ طور پر انتخابات ہونے کی صورت میں بھی اپنا اثر رسوخ مخصوص سیاسی جماعت کیلئے استعمال کر سکتے ہیں بعض افسران نے پارٹی تبدیل کرلی ہے ایک بڑے تعلیمی ادارے میں قائمقام سربراہ جو کہ پہلے تحریک انصاف کے قائدین اور حکومتی زمیہ داروں کے پیچھے پھرتے رہے کہ انہیں مستقل طور پر سر بر اہ بنایا جائے لیکن انہیں جھنڈی دکھائی گئی انہوں نے اس مرتبہ قائمقام بننے کے بعد پارٹی تبدیل کر لی ہے اور تحریک انصاف کے بجائے موجودہ حکمران جماعت کی سیر کردہ شخصیات کے پیچھے پھرنا شروع کر دیا ہے تعلیمی اداروں میں سیاسی اثر رسوخ کی وجہ سے معیار تعلیم بہتر نہیں ہورہا۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!