چچازادبھائی کے ہاتھوں ہونے والے رضا حامد کے لواحقین کو سنگین نتائج کی دھمکیاں۔ لواحقین کی ڈی آئی جی سے تحفظ کی اپیل۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)تھانہ گڑھی حبیب اللہ کی حدود گڑنگ دلولہ میں 26 مئی کو قتل ہونے والے 12سالہ بچے کے لواحقین کو مخالفین نے سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا شروع کردیں ہیں،پولیس کی جانب سے کیس کی تفتیش پر بھی عدم اعتماد کرتے ہوئے از سرنو تفتیش کا بھی مطالبہ کیا ہے،کمزور دفعات کے باعث پولیسں نے 4ماہ گزرنے کے بعد بھی نامزد ملزمان کو حراست میں نہیں لیا ہے،اس حوالہ سے 12سالہ بچہ حامد رضا کے حقیقی چچا محمد اسلم نے ایبٹ آباد پریس کلب میں تحریری طور پر میڈیا کو بتایا کہ 26 مئی کو حامد رضا کو اور اس کے چچازاد بھائی احسن کمال نے فائرنگ کرکے زخمی کیا جو ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا،اس حوالہ سے بچے کی والدہ بیوہ ارشاد بی بی رپورٹ پر مقدمہ درج ہوا۔

جس میں پولیس نے کمزور دفعات کے ذریعے ملزم کو سہولت پہنچانے کی مبینہ طور پر کوششش کی ہے جس کے خلاف ڈی پی او مانسہرہ کو بھی تحریری طور پر تفتیش میرٹ پر کرنے کی اپیل کی تھی تاہم پولیس کی جانب سے حقائق سے برعکس مثل بنانے پر 4 ماہ گزرنے کے بعد بھی ملزمان کو گرفتار نہیں کیا گیا بلکہ سازش میں شریک ارشاد ولد اللہ داد،محمد خالد ولد جانداذ،محمد جاوید ولد جانداذ،محمد رستم ولد جانداذ،ذکیہ بی بی کو شامل تفتیش کرنے کا مطالبہ کیا ہے،انہوں نے آئی جی خیبر پختون خوا،ڈی آئی جی ہزارہ سے انصاف اورتحفظ دلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!