ادھارلیکر علاج معالجے پرلاکھوں خرچ کرنیوالے اساتذہ کو سالوں سے میڈیکل بلوں کی ادائیگیاں بند۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) صوبائی حکومت نے اساتذہ سے علاج معالجے کی سہولت بھی چھین لی۔ ادھارلیکر علاج معالجے پرلاکھوں خرچ کرنیوالے اساتذہ کو سالوں سے میڈیکل بلوں کی ادائیگیاں بند۔ اس ضمن میں محکمہ تعلیم کے اساتذہ نے صحافیوں کو بتایاکہ خیبرپختونخواہ کی صوبائی حکومت نے اساتذہ سے علاج معالجے کی سہولت بھی چھین لی ہے۔ حادثات، مختلف بیماریوں کے علاج وغیرہ پر اساتذہ ادھار لیکر لاکھوں روپے خرچ کرتے ہیں۔ تاہم جب علاج معالجے کے میڈیکل بل کلیم کرنے کیلئے سالوں قبل جمع کرائے گئے۔ لیکن سالوں گزرنے کے باوجود کسی بھی ٹیچر کو میڈیکل بل کی ادائیگی نہیں کی گئی۔ درجنوں اساتذہ کے بچے جو کہ مختلف حادثات میں زخمی ہوئے۔ ان کے میڈیکل بل بھی صوبائی حکومت نے روک رکھے ہیں۔ ضلع ایبٹ آباد کے محکمہ تعلیم زنانہ و مردانہ کے اساتذہ کو پچھلے تین سالوں سے میڈیکل بلوں کی ادائیگیاں بند ہیں۔ اساتذہ جنہوں نے ادھار لیکر اپنا علاج معالجہ کروایا۔ میڈیکل بلوں کی ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے قرض تلے دبے ہوئے ہیں۔ اساتذہ سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ اور صوبائی وزیر تعلیم سے اساتذہ کو میڈیکل بلوں کی فوری ادائیگیاں کرنے کا مطالبہ کیاہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!