ایوب تدریسی ہسپتال سمیت صوبے کے نو ہسپتالوں کے بورڈ آف گورز کو ہٹائے جانے کا امکان۔

نگراں حکومت نے 17 دسمبر کو ہسپتالوں کے بورڈ ز کے لئے نئے ممبر ان کا چناؤ کیا تھا، صرف 2 ماہ بعد تختہ الٹ گیا۔
44 ارکان میں صرف 8 ڈاکٹر شامل تھے 5 پروفیسر بورڈ ز کا حصہ واحد خاتون پروفیسر نور جاں صوابی بورڈ کی رکن اکثریت سیاسی جماعتوں کے کارکنوں پر مشتمل،
نوشیروان برکی کا بورڈ ختم کرنے، محکمہ صحت کی باگ ڈور سنبھالنے کا عندیہ۔
پشاور (وائس آف ہزارہ) خیبر پختونخوا کے 9 تدریسی ہسپتالوں کے بورڈ آف گورنرز کے 44 ارکان اور چیئر مینوں کی تبدیلی کا 2 ماہ سے کم عرصے میں تبدیلی کا امکان ہے جبکہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے کزن نوشیروان برکی کا صوبے کے محکمہ صحت کے معاملات کی کمان ایک بار سنبھالنے کا عندیہ اور بورڈ ز کو ہٹانے کا اشارہ دیا گیا ہے 17 دسمبر کو اسٹیبلشمنٹ ڈیپارٹمنٹ سے جاری اعلامیہ کے مطابق حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے بورڈ چیئر مین غلام قادر خان کو مقرر کیا گیا تھا، ممبران میں پروفیسر محفوظ حسین اختر نوید دل روز محمد علی چوہان شامل تھے، مفتی محمود ہسپتال کے بورڈ کے چیئر مین ملک مشتاق ام ن احمد ڈار ہوں گے جبکہ محمد اقبال خالد محمود شمین اللہ خان موسیٰ خان اور عیسیٰ خان ممبران ہوں گے باچا خان کمپلیکس صوابی کے چیئر مین ڈاکٹر اعجاز حسن خان ہوں گے جبکہ پروفیسر اسحاق خٹک، پروفیسر سجاد محمد شیربہادر خان پروفیسر نور جہاں، محمد عرفان ممبران ہوں گئے خلیفہ گل نواز بنوں بورڈ کے چیئر مین دمساز خان تھے ملک نعمت اللہ عابد اللہ ڈاکٹر محمد ہاشم عطاء اللہ ارکان تھے خیبر ٹیچنگ بورڈ کے چیئر مین ڈاکٹر عمر ایوب، ارکان میں میر یعقوب، پروفیسر طاہر علی گوہر زمان، قاری عبد الرؤف مدنی شامل ہیں لیڈی ریڈنگ بورڈ میں دو مزیدار کان شامل کئے گئے جو پروفیسر ڈاکٹر خالد انور اخونزادہ اور اسد اللہ چمکنی ہیں پی آئی سی بورڈ کے چیئر مین ڈاکٹر حفیظ اللہ جبکہ ممبران میں محمد انیس، جسٹس (ر) صاحبزادہ خورشید احمد اسدا کبر اور عبد الصدیق شامل ہیں ایم ایم سی مردان کے بورڈ چیئر مین ڈاکٹر محمد ارشد ہیں، ممبران میں مثل خان ایس اے شکیل پر فیسر ڈاکٹر ضیاء محمد پیر وحید اور عارف خان شامل ہیں ایوب ٹیچنگ ہسپتال ایبٹ آباد کے بورڈ چیئر مین جاوید احمد ترک ممبران میں فواد صالح اسد جدون اور جعفر حسین شاہ شامل تھے 44 بور ڈ ارکان میں صرف ایک خاتون کو شامل کیا گیا جبکہ 44 ارکان میں سے صرف 8 ڈاکٹر 5 پروفیسر شامل کئے گئے اکثریت سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کی ہے۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے بورڈ میں 2 نئے ارکان کی شمولیت سے بورڈ بالآخر 6 ماہ بعد مکمل ہو گیا تھاتاہم اب یہ بورڈ ہٹائے جانے کا امکان ہے جس کا ادراک بورڈ ممبران کو بھی ہو گیا ہے پروفیسر ڈاکٹر نوشیروان برکی نے بھی عندیہ دیا ہے کہ وہ صحت کے معاملات سنبھالنے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!