سائبر کرائمز رپورٹنگ کی اقسام پانچ سے بڑھا کر پچیس کردی گئیں۔سزاؤں میں بھی اضافہ۔

نئے ایکٹ کے تحت چائلڈ پورن گرافی کی سزا 7 سال سے بڑھا کر 14 سال اور جرمانہ 12 لاکھ کر دیا گیا۔
سرکاری افسروں و دفاتر کا ڈیٹا ہیک کرنا اور اسے عوام میں خوف و ہراس کے لئے استعمال کرنا بھی نئے قانون میں شامل۔
اسلام آباد(وائس آف ہزارہ)وفاقی حکومت نے سائبر کرائم رپورٹنگ کی اقسام 15 سے بڑھا کر چھپیں کر دی ہے۔ ایف آئی اے ذرائع کے مطابق نئے ایکٹ کے تحت چائلڈ پورن گرافی کی سزا سات سال پانچ لاکھ روپے جرمانے سے بڑھا کر 14 سال، 20 سال اور جرمانے دس سے بارہ لاکھ روپے کر دیا ہے اس میں بچوں اور بچیوں کی جنسی حوالے سے کمرشل بنیادوں پر خرید و فروخت کو بھی شامل کر دیا ہے جبکہ پر کا ایکٹ میں ترامیم بھی کر دی ہیں جس کے تحت سائبر ٹیررازم کے نام سے ایک نیا شق بھی شامل کر دیا ہے جس کے تحت سرکاری افسران و دفاتر کا ڈیٹا ہیک کرنا، چوری کرنا اور بعد میں اسے عوام میں خوف و ہراس پیدا کرنے کے لئے استعمال کرنا یا مسلکی حوالے سے نفرت انگیز مواد کے طور پر انٹرنیٹ پر لوڈ کرنا شامل ہیں۔ اس کو کریکٹیکل انفراسٹرکچر انفارمیشن سٹم کا نام دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!