چار ماہ میں ساٹھ لاکھ افراد کی سیاحت:گلیات پسندیدہ ترین مرکز۔

عید الفطر کے بعد گلیات جانے والوں کی تعداد 15لاکھ سے زائد رہی، 14 لاکھ افراد نے ناران کاغان کا رخ کیا۔
تیرہ لاکھ سوات میں لطف اندوز ہوتے رہے ساڑھے 5لاکھ سیاحوں نے دیر بالا اور کمراٹ جانے کو ترجیح دی۔
ڈیڑھ لاکھ افراد نے چترال پائین میں ڈیرے ڈالے رکھنے 30 ہزار نے چترال بالا کے خوبصورت مقامات کی سیاحت کی۔
ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)عید الفطر سے لے کر 14 اگست تک 4 ماہ کے عرصہ میں خیبر پختو نخوا میں 60لاکھ افراد نے پہاڑی مقامات کی سیاحت کا نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے ٹورازم اتھارٹی کا خان ڈویلپمنٹ اتھارٹی، گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور دیگر ذرائع سے حاصل ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق اپریل میں عید الفطر سے لے کر 14 اگست تک سیاحتی سیزن عروج پر رہا اس عرصہ میں سب سے زیادہ سیاحوں نے گلیات جانے کو ترجیح دی اس عرصہ میں گلیات جانے والوں کی تعداد 26 لاکھ کے لگ بھگ رہی جبکہ وادی کا غان و ناران سیاحوں کے لیے دوسری ترجیح کے طور پر سامنے آئیں اس عرصہ میں کا خان، شوگران اور ناران جانے والوں کی تعداد 14 لاکھ سے زائد رہی سیلاب اور عسکریت پسندی کی خبروں کے باعث سوات جانے والوں کی تعداد میں کمی دیکھی گئی چار ماہ کے دوران وادی سوات کا رخ کرنے والوں کی تعداد 13 لاکھ کے لگ بھگ رہی البتہ دیر بالا خاص طور پر وادی کمراٹ جانے والوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا چار ماہ کے دوران ساڑھے پانچ لاکھ سے زائد سیاحوں نے دیر بالا خاص طور پر وادی کمراٹ جانے کو ترجیح دی چترال جانے والوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ تک رہی جبکہ چترال بالا کا انتخاب کرنے والوں کی تعداد میں ہزار کے قریب سامنے آئی ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!