ٹریفک پولیس کی چشم پوشی۔موٹرسائیکل حادثات میں تیزی سے اضافہ۔ ہڈی جوڑپٹھہ اور نیوروسرجری کے ڈاکٹروں کی چاندی۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)ٹریفک پولیس کی چشم پوشی۔موٹرسائیکل حادثات میں تیزی سے اضافہ۔ ہڈی جوڑپٹھہ اور نیوروسرجری کے ڈاکٹروں کی چاندی۔ اس ضمن میں مقامی شہریوں نے صحافیوں کو بتایاکہ مغربی ممالک میں نیشنلٹی، گھر اورشادی وغیرہ کرنا بہت آسان کام ہیں۔ لیکن ان ممالک میں سب سے مشکل کام ڈرائیونگ لائسنس کا حصول ہے۔ تاہم پاکستان میں شادی، گھر اور شناختی کارڈ ڈومیسائل وغیرہ بنانا انتہائی مشکل۔ جبکہ ہمارے ملک میں اندھوں کو بھی ڈرائیونگ لائسنس جاری کئے گئے ہیں۔ مغربی ممالک میں ڈرائیونگ لائسنس کومشکل بنانے کی وجہ سے وہاں پر ٹریفک حادثات اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں انتہائی کم ہیں۔ جبکہ ہمارے ہاں جس کے پاس لائسنس نہ بھی ہوتو وہ ہر قسم کی گاڑیاں باآسانی چلاسکتاہے۔ اور سڑکوں پر ان کو کوئی پولیس والاپوچھتاتک نہیں۔

ڈرائیونگ لائسنس کے دفتر میں صرف تین چارہزار روپے رشوت دے کر بغیرٹیسٹ کے لائسنس بن جاتاہے۔ شہریوں کے مطابق ایبٹ آباد میں کم عمر لڑکے جن کے ابھی تک شناختی کارڈ بھی نہیں بنے ہوئے ہوتے ہیں۔ وہ نہ صرف موٹرسائیکلیں بلکہ کاریں اور ٹریکٹر وغیرہ تک بھی سڑکوں پر دوڑا رہے ہوتے ہیں۔ ایبٹ آباد شہر میں موٹرسائیکلوں کی تعداد بھی سوزوکی گاڑیوں کی طرح خطرناک حد سے تجاوز کرچکی ہے۔ اور کم عمرنوجوانوں میں ون ویلنگ ایک مقبول کھیل بن چکاہے۔ حالیہ دنوں میں سب سے زیادہ مہلک حادثات موٹرسائیکلوں کے ہوئے۔ جن میں نہ صرف قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ بلکہ بہت سے نوجوان معذوری کی زندگی بھی گزار رہے ہیں۔ ایبٹ آباد کے شہریوں نے پولیس حکام سے مطالبہ کیاہے کہ موٹرسائیکل اورگاڑیوں کے لائسنس فوری طور پر بند کئے جائیں۔ اور جو نوجوان بغیر لائسنس کے موٹرسائیکل چلاتے ہیں۔ ان کے موٹرسائیکل ضبط کرکے ان کیخلاف سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!