مانسہرہ میں ترقیاتی سکیموں کی بندر بانٹ: مسلم لیگی ایم پی اے نعیم سخی نے پشاورہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کردی۔

PHC

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) حکومت خیبر بختون خواہ کی جانب مانسہرہ میں ترقیاتی سکیموں کی مبینہ طور پر غلط تقسیم پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دی گئیں۔ذرائع کے مطابق حکومت خیبر پختون خواہ کی جانب سے مانسہرہ میں ترقیاتی سکیمیں فراہم کی گئیں جس میں مقامی سیاست دانوں کی جانب سے فنڈز کی غیر منصفانہ تقسیم کی گئی جس کے خلاف پی کے 32 مانسہرہ سے منتخب ممبرصوبائی اسمبلی محمد نعیم سخی تنولی نے پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ حکومتی ممبران اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز دیئے گئے لیکن اپوزیشن کو نظر انداز کیا گیا درخواست گزار ایم پی اے نے جو ترقیاتی سکیمیں دیئے تھے جس میں ان کو شامل نہیں کیا اور پی ٹی آئی کے غیر منتخب ممبر کے سکیم شامل کئی درخواست میں مزید بتایا گیا کہ سنیٹر اعظم سواتی کی سفارش پر پی ٹی آئی کے کارکن کو ترقیاتی سکیموں کا فنڈ جاری کیا۔

غیر منتخب شخص کے نام پے ترقیاتی فنڈز جاری کرنا غیر قانونی ہے لوکل گورنمنٹ الیکشن کا شیڈول جاری ہوگیا ہے ممبران کاترقیاتی کاموں کے لئے فنڈز جاری کرنا الیکشن پر اثرانداز ہورہاہے جس پر عدالت نے اس کیس کو نمٹانے تک ترقیاتی فنڈز کے استعمال پر پابندی کاحکم دیا درخواست میں مزید بتایا گیا کہ صوبائی حکومت، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سیکرٹری فنانس مانسہرہ سے تعلق رکھنے والے ممبران اسمبلی کو فریق بنایا گیا ہے درخواست مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے ایم پی اے محمد نعیم سخی تنولی نے منظور خلیل ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائر کیا ہے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!