ایبٹ آباد‘ شملہ پہاڑی پارک کمائی کا اڈہ بن گیا۔ پارکنگ فیس کے بعد دس روپے فی آدمی انٹری فیس کی وصولی شروع۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)ٹی ایم اے ایبٹ آباد کی پیداگیریاں عروج پر شملہ پہاڑی پارک ٹی ایم اے کے لیے سونے کی چڑیاں بن گئے شملہ پہاڑی پارک میں آئے مقامی لوگوں سمیت سیاحوں کو پرچی مافیا کے ہاتھوں لوٹنا شروع کردیا۔ سہولیات صفر مگر ٹیکس وصولی ڈبل مقامی افراد اور سیاحوں کا کہنا ہے ہم سے 20 روپے سے لے کر 70 روپے تک گاڑی پارکنگ کے نام پر وصول کیے جاتے ہیں اور بعد ازاں 10 روپے فی بندہ پارک میں داخلے کی فیس وصول کی جا رہی ہے۔واضع رہے کے ٹی ایم او ایبٹ آباد سٹے آڈر پر یہاں موجود ہیں اور وہ کسی شکایت پر اس لیے کوئی ایکشن نہیں لیتے کیوں کہ انہیں کوئی پوچھنے والا نہ اور وہ اپنے سٹے آڈر طاقت ظاہر کر رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق موصوف نے شہر کی کوئی ایسی سڑک اور فٹ پاتھ نہیں جس پر تجاوازت نہ کروائی ہوں شہر کے مصروف ترین اڈے میں موجود قیمتی حگہ پر قانوں کے خلاف جا کر اپنے من پسند افراد کو دوکانیں بنا کر الاٹ کر رکھی ہیں یہ ہی نہیں شہر کی تمام سڑکوں پر ریڑھی بانوں اور تھڑے بانوں نے قبضہ بھی انہی موصوف کے عملے کو ہزاروں روپے منتھلیاں لے کر کھلی چھوٹ دے رکھی ہے زرائع کے مطابق ہر دو تین مہینوں بعد آپریشن کے نام پر عارضی فوٹو سیشن کرتے ہوئے نظر آتے ہیں اور آپریشن کے چند گھنٹوں بعد شہر کی سڑکوں کا وہی حال ہوتا ہے زرائع نے مزید بتایا کہ ٹی ایم او ایبٹ آباد کو سابقہ کمشنر ہزارہ کے قریبی رشتہ دار سے رشوت لینے کے الزام میں کمرے میں بھی بند کیا گیا جہیں بعد ازاں ایک اہم سفارش کے بعد چھوڑ دیا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق ٹی ایم اے کے اہلکارایبٹ آباد شہر میں موجود غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹیز سے بھی بھاری نظرانے وصول کر رہے ہیں شہریوں اور سیاحوں نے عدالیہ سے اپیل کی ہے کہ فلفور موصوف کا سٹے آڈر ختم کیا جائے تاکہ انکی جگہ کوئی ایماندار ٹی ایم او تعینات کیا جائے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!