غیرنظریاتی،مفاد پرست لوگوں کو ٹکٹ دینے کی وجہ سے مسلم لیگ(ن) کے ساتھ ساتھ سردار مہتاب کی سیاست کا خاتمہ ہوگیا۔

ایبٹ آباد (وائس آف ہزارہ) غیرنظریاتی،مفاد پرست لوگوں کو ٹکٹ دینے کی وجہ سے مسلم لیگ(ن) کے ساتھ ساتھ سردار مہتاب کی سیاست کا خاتمہ ہوگیا۔پاکستان مسلم لیگ(ن) جوکہ کسی زمانے میں ایبٹ آباد خصوصاً حویلیاں میں پاکستان مسلم لیگ(ن) کا گڑھ تھا۔ صوبہ خیبرپختونخواہ میں حالت یہ ہے کہ مسلم لیگ(ن) نے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں صرف تین نشستیں حاصل کیں۔ جبکہ دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کیلئے سردار مہتاب لندن پہنچ گئے۔ سردار مہتاب جوکہ 2018ء کے انتخابات کے بعد سے گوشہ نشین ہو گئے تھے۔ اچانک منظر عام پر آگئے اورانہوں نے پاکستان مسلم لیگ(ن) کے قائد میاں نواز شریف سے ملاقات کرکے ایبٹ آبادمیں پارٹی کے تمام معاملات اپنے ہاتھ میں لے لئے۔

پاکستان مسلم لیگ(ن) کے ایم این اے مرتضیٰ جاوید عباسی اور ضلعی صدر ملک مہابت اعوان نے میاں نواز شریف کے حکم پر سردار مہتاب کا بھرپور ساتھ دینے کافیصلہ کیا۔ سردار مہتاب نے ایبٹ آباد میں کسی مضبوط امیدوار کو ٹکٹ دینے کی بجائے اپنے بیٹے شمعون یارخان کو ٹکٹ دیا۔ اگر سردار مہتاب اپنے بیٹے کی بجائے یہ ٹکٹ آزاد امیدوار سردار شیربہادر کو دے دیتے تو آج ایبٹ آباد سٹی میئر کا رزلٹ کچھ اور ہوتا۔ سردار مہتاب جو کہ اگلے سال قومی اسمبلی کا الیکشن لڑنے کے ارادے سے اپنے بیٹے شمعون یار خان کو میدان میں لائے۔ کیونکہ اپنے بیٹے شمعون یار خان کی کامیابی کو سردار مہتاب اپنے لئے قومی اسمبلی تک پہنچنے کا راستہ سمجھ بیٹھے تھے۔ جوکہ ان کی ایک بڑی غلطی تھی۔

حویلیاں جوکہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کا گڑھ تھا۔غیرنظریاتی،مفاد پرست لوگوں کو ٹکٹ دینے اور غلط تقسیم کی وجہ سے مسلم لیگ(ن) کے ساتھ ساتھ سردار مہتاب نے اپنی اور اورنگزیب نلوٹھہ کی سیاست کا بھی صفایا ہوگیا ہے۔ سردار ارسل پرویز جو کہ سابق تحصیل ناظم حویلیاں بھی رہ چکے ہیں۔ نبیل عباسی جوکہ ایک محنتی ورکرہیں۔ جنہوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کیلئے دن رات کام کرکے دکھایا۔  سردار مہتاب نے تحصیل حویلیاں کا ٹکٹ بھی نبیل عباسی کی بجائے سردار ارسل پرویز کو دیا۔ جن کے بارے میں عام تاثر یہی تھا کہ وہ یہ الیکشن کسی صورت نہیں جیت سکتے۔ٹکٹوں کی غلط تقسیم کی وجہ سے حویلیاں میں مسلم لیگی کارکنوں کی ایک بہت بڑی تعداد عاطف منصف خان جدون کیساتھ مل گئی۔جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ حویلیاں میں مسلم لیگ(ن) کیساتھ ساتھ مسلم لیگی ایم پی اے سردار اورنگزیب نلوٹھہ کی سیاست بھی کھڈے لائن لگ گئی ہے۔ کیونکہ سال2023ء کے عام انتخابات میں سردار اورنگزیب نلوٹھہ کے مدمقابل ایسا امیدوار آرہاہے۔ جس کی حلقہ پی کے 37 میں کامیابی کے پانچ سو فیصد امکانات ہیں۔

تحصیل لوئرتناول میں بھی پاکستان مسلم لیگ(ن) کا ٹکٹ غلط امیدوار کو دیاگیا۔ اس امیدوار کی حالت یہ تھی کہ موصوف اپنی انتخابی مہم کیلئے ایک جلسہ تک نہیں کرسکے۔ جبکہ تحصیل لوئر تناول میں طاہر خان تنولی ایک مضبوط امیدوارتھے جوکہ ٹکٹ کیلئے سرگرم بھی تھے۔ اگر تحصیل لوئرتناول میں مسلم لیگ(ن) کا ٹکٹ طاہر خان تنولی،حویلیاں میں نبیل عباسی اور ایبٹ آباد میں سردار شیربہادر کو دے دیئے جاتے تو یقینا آج مسلم لیگ(ن) کا رزلٹ کچھ اور ہوتا۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!