نصیرتنولی ایڈوکیٹ کی وکالت:ماڈل کورٹ ایبٹ آباد نے جنسی زیادتی کے دوران ویڈیوبنانے والے مجرم کو دس سال قید اور دس لاکھ روپے جرمانے کی سزاسنادی۔

ایبٹ آباد (جہانگیر شاہ/وائس آف ہزارہ تناول) ایبٹ آباد ماڈل کورٹ نے معصوم بچے سے زیادتی کے کیس میں تاریخی فیصلہ سنادیا تھانہ شیروان کی حدود میں معصوم بچے کو اپنی حوس کا نشانہ بنانے اور ویڈیو بناکر بلیک میل کرنے والے مجرم کو جرم ثابت ہونے پر دس سال قید اور دس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی مدعی مقدمہ کی پیروی معروف قانون دان نصیر احمد خان تنولی ایڈوکیٹ نے کی متاثرہ بچے کے ورثاہ نے چائلڈ کورٹ کے فیصلے کو تاریخی فیصلہ قرار دیا اس طرح کے فیصلوں سے انصاف کا بول بالا ہوگاقانونی ماہرین فیصلے سے جرائم کے سدباب میں مدد ملے گی نصیر احمد تنولی ایڈوکیٹ وائس آف ہزارہ کے مطابق تھانہ شیروان کے مشہور جنسی اسکینڈل میں ماڈل کورٹ ایبٹ آباد نے معصوم بچے سے جنسی زیادتی اور ویڈیو بنا کر بلیک میل کرنے والے مجرم کو سیکشن 53CPA دس سال قید دس لاکھ روپے جرمانہ سیکشن 48CpA میں تین سال قید دو لاکھ روپے جرمانہ مضروب کو ایک لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم بھی سنا دیاجرمانہ اور ہرجانہ کی عدم ادائیگی پر مزید چھ۔چھ ماہ قید کی سزا سنا دی۔

پولیس ذرائع کے مطابق تقریبا ایک سال قبل مضروب کے والد ولی داد ولد زرداد خان نے تھانہ شیروان پولیس کو رپورٹ درج کرواتے ہوبتایا کہ میرا بیٹا جسکی عمر دس گیارہ سال ہے میرا بیٹا روتا ہوا گھر آ یا رونے کی وجہ پوچھنے پر بتایا کہ میرا کبوتر مسمی عابد پکڑ کر گھر لے گیا تھا میں اس سے اپنا کبوتر واپس لانے اس کے گھر گیا تو وہاں پہ موجود مجاہد نے مجھے ہاتھ سے پکڑ کر کمرے میں لے گیا اور زبردستی میرے ساتھ بدفعلی کی اور موبائل سے ویڈیو بنا لی شیروان پولیس نے مقدمہ علت 1زیر دفعہ53cpA.48CPA کے تحت مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتارکیا اور چالان مکمل کرکے ماڈل کورٹ میں پیش کیاملزم کا ٹرائل چائلڈ کورٹ میں زیر سماعت رہا اس دوران ملزم کی طرف سے ڈسٹرک اینڈ سیشن اور بعد ازاں ہائیکورٹ ایبٹ آباد بنچ میں درخواست ضمانت دائر کی گئی تاہم مدعی مقدمہ کی طرف سے نصیر احمد خان تنولی ایڈوکیٹ نے دونوں عدالتوں سے ملزم کی درخواست ضمانت خارج کروا دیں مقدمے کا ٹرائل ماڈل کورٹ چائلڈ پروٹیکشن کی عدالت میں چلتا رہا جس میں گواہان کے بیانات قلمبند ہوئے گزشتہ روز مقدمہ میں سماعت ہوئی عدالت نے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد ریکارڈ کی روشنی میں جرم ثابت ہونے پر سزا ملزم کوسزا سنادی۔

مدعی مقدمہ کی طرف سے نصیر احمد تنولی نے مقدمے کی پیروی کی نصیر احمد تنولی نے مدعی مقدمہ کی طرف سے بھرپور قانونی جنگ لڑی اپنے مدلل دلائل سے جنسی زیادتی کے بڑے کیس میں متاثرہ خاندان کو انصاف دلایا قانونی ماہرین کی جانب سے ماڈل کورٹ کی جانب سے تاریخی فیصلے کو سرہا جارہا ہے قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ ماڈل کورٹ کے قیام کا فیصلہ درست ثابت ہورہا ھے ماڈل کورٹ کے قیام کے ثمرات آنا شروع ہوچکے ہیں نصیر احمد خان تنولی ایڈوکیٹ نے فیصلے پروائس آف ہزارہ سے گفتگو میں کہا کہ ماڈل کورٹ جنسی زیادتی کیس میں ملزم کو سزا سناکرانصاف کے تقاضوں کو پورا کیا ھے اس طرح کے فیصلوں سے جنسی زیادتی کے جرائم میں کمی واقع ہوگی سزا کے عمل سے ہی معاشرے سے جرائم کا خاتمہ ممکن ھے متاثرہ بچے کے ورثاہ نے ماڈل کورٹ کے فیصلے اطمینان کا اظہار کیا اور نصیر احمد خان تنولی جانب سے بھرپور قانونی معاونت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!