ایبٹ آباد غیر معیاری کھانوں کے استعمال سے شہری مکمل بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے

ایبٹ آباد غیر معیاری کھانوں کے استعمال سے شہری مکمل بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے ہوٹلوں کھانے پینے کے اسٹالوں پر غیر معیاری مصالہ جات آئل و گھی بیماریوں کا سبب بن رہے ہیں شہری انتظامیہ کی عدم خاموشی انتہاء تشویش ناک عمل ہے سماجی حلقوں کا فوری نوٹیس لینے کا مطالبہ۔

شہریوں کے مطابق ایبٹ آباد شہر میں قائم ہوٹلوں ریسٹورینٹ اور کھانے پینے کے اسٹالوں جہاں برگر پیزاشوارما غیر معیاری مصالہ جات اور جعلی کمپنیوں کا تیار کردہ آئل و گھی سے تیار کیا جاتا ہے جو شہریوں کے مکمل بیماریوں کا باعث بن رہے ہیں عوام کیمطابق کھانے پینے کے اسٹالوں پر کھلے عام غیر معیاری مصالہ جات کا استعمال کیا جاتا ہے اور مین سڑکوں پر ٹریفک سے نکلنے والا دھواں مٹی دھول بھی کھانے پینے میں شامل ہوجاتی ہے اور نمبر ون کیچپ کے نام پر غیر معیاری کیچپ استعمال کیا جاتا ہے جس کے سبب کھانسی گلے کی خراش اور معدے کی بیماری عام ہوگء ہے انھوں نے کہا کہ شہر کے مختلف چوراہوں پر قائم کھانے پینے کے اسٹالوں پر صفاء کا کوء خیال نہیں رکھا جاتا ہے کام کرنے والی لیبر محکمہ فوڈ کی پالیسیوں کی دھجیاں اڑا رہی ہے گندے ہاتھوں سے مٹریل تیار کیا جاتا ہے اور شہر میں قائم بڑی ہوٹلوں اور ریسٹورینٹ مالکان نے کچن ہوٹل کے باہر بنائے ہوئے ہیں جہاں کھانوں کی تیاری میں دھواں مٹی اور دیگر جراثیم شامل ہوجاتے ہیں جس کے سبب شہری اپنی موت کو خود دعوت دے رہے ہیں۔

عوام کہ یہ بھی کہنا ہیں کہ محکمہ فوڈ کا عملہ شہر میں کہیں دیکھائی نہیں دیتا ہے اور شہری انتظامیہ نے چپ سادھ رکھی ہے انھوں نے اس سنگین مسئلے پر ایبٹ آباد ضلع انتظامیہ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شہر میں غیر معیاری کھانوں کی فروخت اور ملوث افراد کے خلاف فوری اقدامات کرے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!