خیبر پختو نخوا پولیس کی آوٹ آف ٹر ان ترقیاں کالعدم قرار۔

PHC

عدالت عالیہ کے جسٹس اعجاز انور اور جسٹس عتیق شاہ نے کیڈٹس اور انسٹرکٹرز کی ترقی درست قرار دے دی۔
دوسرے صوبوں سے آئے اہلکاروں کی ترقی درست اور واپس بھیجوانے کا فیصلہ کالعدم محفوظ فیصلہ جاری۔
ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) پشاور ہائی کورٹ نے پولیس افسران اہلکاروں کے آؤٹ آف ٹرن پروموشن سے متعلق رٹ درخواستیں خارج کر دیں جبکہ قانون کے مطابق ترقی پانے والے کیڈٹس اور انسٹرکٹرز کی ترقی کو درست قرار دیدیا ہے جبکہ گیلیٹری کی بنیاد پر افسران کی آوٹ آف ٹرن پروموشنز کو خلاف قانون قراردیدیا۔ ہائی کورٹ نے دوسرے صوبوں سے آئے پولیس افسران کی پروموشن درست قرار دیتے ہوئے انہیں واپس بھیجنے کے اقدام کو کالعدم قرار دیا اسکے ساتھ ہی خواتین پولیس افسران اور کلاس فورس اہلکاروں کے کیسز کو حکمہ پولیس کو واپس بھیج دیئے ہیں تا کہ وہ ان پر پشاور ہائیکورٹ فیصلے کی روشنی میں نظر ثانی کرے۔ اس ضمن میں جسٹس اعجاز انور نے آوٹ آف ٹرن پروموشن سے متعلق محفوظ فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ جسٹس اعجاز انور اور جسٹس ایس ایم عقیق شاہ پر مشتمل دورکنی بینچ نے 46 رٹ درخواستوں پر سماعت کی تھی۔ اس دوران درخواست گزاروں کی جانب سے شمائل بٹ، بیرسٹر ڈاکٹر عدنان خان اور بیرسٹر مدثر امیر ودیگر وکلاء پیش ہوئے تھے۔ رٹ درخواستوں میں درخواست گزاروں نے آوٹ آف ٹرن پروموشن، کیڈٹس کو ڈیموٹ کرنے، ڈیپوٹیشن اور دیگر مسائل کو

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!