پی ٹی آئی کے مزید پنچھی اڑ گئے۔ کون بنے گی کنگ پارٹی؟

پارٹی چھوڑنے والوں کے ق لیگ اور جہانگیر ترین سے رابطے، سابق وزیر مرکز نگاہ بن گئے۔
چوہدری غلام سرور بھی سرگرم مسلم لیگ جناح کے نام سے نئی پارٹی بنانے کی تجویز۔ انتخابی نشان عقاب ہوگا۔ جہانگیر ترین نے تصدیق نہیں کی۔
پشاور کے اقلیتی رکن جمشید تھامس، اعجاز الحق سمیت متعدد پارٹی چھوڑ گئے، پارٹی ضم نہیں کی تھی، سابق وزیر۔
ایبٹ آباد (وائس آف ہزارہ) قومی وصوبائی اسمبلی کے مزید سابق ارکان نے تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کر دیا اور 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ افواج پاکستان کی قربانیوں اور شہداء کی بدولت ملک قائم و دائم ہے پر تشدد واقعات میں ملوث افراد اور منصوبہ سازوں کو قانون کے مطابق سزاملنی چاہیے سابق صدر جنرل ضیاء الحق کے صاحبزادے اعجاز الحق نے پی ٹی آئی کو خیر باد کہ دیا تحریک انصاف کو چھوڑنے والے رہنماق لیگ اور سینئر سیاستدان جہانگیر ترین سے رابطہ میں ہیں۔ ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین کی سربراہی میں پاکستان مسلم لیگ (جناح) کے نام سے نئی پارٹی بننے جارہی ہے جس کا انتخابی نشان عقاب ہو گا۔ سیاسی حلقوں کی اکثریت کی رائے ہے مسلم لیگ ق کو کنگ پارٹی کی حیثیت حاصل ہوگی تاہم جہانگیر ترین اس وقت توجہ کا مرکز ہیں، تجزیہ نگاروں کے مطابق کنگ پارٹی بننے کیلئے جہانگیر ترین اور ق لیگ میں دوڑ جاری ہے۔ سابق وزیر اور ڈکٹیٹر جنرل ضیاء الحق کے صاحبزادے، اعجاز الحق نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ ملاقات میں انتخابی اتحاد کیا تھا، میڈیا نے ضم کے حوالے سے غلط رپورٹ کیا، مسلم لیگ ضیا کو تحریک انصاف میں کبھی ضم نہیں کیا، الیکشن کمیشن ریکارڈ درست کر لے، سربراہ مسلم لیگ ضیا نے مزید کہا نوسٹی کے واقعات کی شدید مذمت کر چکا ہوں، میرے والد نے وردی میں جان دی تھی، پاک فوج کیخلاف جو بھی آواز اٹھائے گا اس کے سامنے دیوار بنیں گے۔ اتوار کو پنجاب اسمبلی کے سابق ارکان ملک خرم علی خان چوہدری ارشاد آرائیں نادیہ عزیز سابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے اور سیز پاکستانی طارق محمود السن سابق ایم این اے احمد شاہ لگھٹ، پشاور سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے اقلیتی سابق ایم این اے جمشید تھا اس نے پارٹی سے راہیں جدا کرلیں۔ جمشید تھا اس پی ٹی آئی کے اقلیتی نشست پر رکن اسمبلی بنے جمشید تھا میں اقلیتی ونگ کے جنرل سیکرٹری بھی تھے۔ تحریک انصاف کی ٹوٹ پھوٹ کے بعد سینئر سیاستدان جہانگیر ترین سے سیاسی شخصیات نے رابطے تیز کر دیئے۔ جہانگیر ترین سے پاکپتن کے سابق ایم این اے محمد شاہ کھگہ نے لاہور میں ملاقات کی، جہانگیر ترین ملاقاتوں اور مشاورت کے بعد جلد اپنے سیاسی لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ واضح رہے کہ تحریک انصاف کے سابق رہنما جہانگیر ترین نے قومی سطح پرنئی سیاسی جماعت بنانے کا فیصلہ کیا ہے، پارٹی کی تشکیل کے سلسلے میں جہانگیر ترین کراچی، اندرون سندھ، کے پی اور بلوچستان سے بھی اہم رہنماں سے رابطے میں ہیں، متعدد رہنماں نے جہانگیر ترین کے ساتھ شمولیت کیلئے رضا مندی ظاہر کر دی ہے۔ سوشل میڈیا پر سینئر سیاستدان جہانگیر خان ترین کی جانب سے اپنی نئی جماعت کیلئے پاکستان مسلم لیگ (جناح) کا نام گردش کر رہا ہے۔ تاہم جہانگیر خان ترین یا ان کے قریبی کسی ساتھی نے اس حوالے سیکوئی تصدیق نہیں کی۔ گزشتہ روز سوشل میڈیا پر یہ خبریں گردش کرتی رہیں کہ جہانگیر گرین ترین نے اپنی جماعت کے لئے پاکستان مسلم لیگ (جناح) کا نام طے کر لیا ہے جبکہ انتخابی نشان عقاب کیلئے درخواست دی جائے گی۔ جہانگیر خان ترین یا ان کے کسی قریبی ساتھی کی جانب سے جماعت اور انتخابی ناموں کے حتمی طے ہونے کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا۔ پاکستان کے تیسرے بڑے شہر فیصل آباد میں تحریک انصاف کا صفایا ہو چکا ہے۔ آن لائن کے مطابق 2018ء کے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے شہر کے چار حلقوں میں سے تین ممبر قومی اسمبلی منتخب ہونے فیص اللہ کمبوکا اور شیخ خرم شہزاد، راجہ ریاض احمد خیر باد کر چکے ہیں جبکہ 9 مئی سے قبل ہی راجہ ریاض احمد، نواب شیر ویس، عاصم نذیز، اجمل چیمہ تحریک انصاف کو چھوڑ چکے تھے۔ فیصل آباد کی حد تک میاں فرخ حبیب لطیف نذر گجر چو ہدری ظہیر الدین، چوہدری علی اختر ساری برادران باقی بچے ہیں۔ جنہوں نے تحریک انصاف نہیں چھوڑی۔ روزانہ درجنوں کی تعداد میں لوگ تحریک انصاف چھوڑ رہے ہیں ماضی قریب میں پاکستان تحریک انصاف کے لئے اپنے ذاتی ہوائی جہاز سمیت خدمات دینے والے سینئر سیاستدان جہانگیر ترین نے نئی سیاسی جماعت بنانے کے لئے رابطے تیز کر دیئے ہیں۔ فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے منحرف ایم این اے راجہ ریاض احمد کے ساتھ بھی ان کے رابطے کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق راجہ ریاض احمد نے اپنے پرانے دوست جہانگیر ترین کو اپنے تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔ دوسری جانب ملک میں یہ سیاسی بحث بھی ہو رہی ہے کہ اب نئی سیاسی جماعت کونسی بنے گی اور کس سیاسی جماعت کو ”کنگ پارٹی کا درجہ حاصل ہوگا۔ چوہدری شجاعت حسین اور جہانگیر خان ترین فیورٹ ترین سیاستدانوں میں شمار ہونے لگے ہیں۔ سیاسی حلقوں کی اکثریت کی یہ بھی رائے ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ق کو ہی ایک بار پھر سے ”کنگ پارٹی کی حیثیت حاصل ہو جائے گی۔ اسی صورتحال کے پیش نظر پی ٹی آئی چھوڑنے والوں کی بہت بڑی تعدادق لیگ کے اکابرین خاص طور پر سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کے ساتھ رابطے میں آچکے ہیں۔ ان میں فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے بہت سارے نام شامل ہیں۔ جن کا ماضی میں چوہدری سرور کے ساتھ قریبی رابطہ رہ چکا ہے اور وہ چوہدری سرور کے ذریعے ہی تحریک انصاف کا حصہ بنے تھے۔ سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (جناح) کے نام سے نئی سیاسی پارٹی بننے جارہی ہے جس کا انتخابی نشان عقاب ہوگا اور یہی نئی ”کنگ پارٹی ہوگی۔ حلقہ پی پی 180 پتوکی کے امیدوار حاجی جہانگیر علی ماجرا کی وفد کے ہمراہ مسلم لیگ ق کے صدر پنجاب چوہدری سرور اور سیکرٹری جنرل پنجاب چوہدری شافع حسین سے ملاقات ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال جہانگیر علی ماجرا نے مسلم لیگ ق میں شمولیت اختیار کر لی سیکرٹری جنرل پنجاب نے حاجی جہانگیر کو پاکستان مسلم لیگ (ق) کا صدر تحصیل پتو کی نامزد کر کے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!