نئے مجوزہ ضلع مری میں بیروٹ کلاں و عباسیاں کو ضم کرنے کا مطالبہ بڑھنے لگا۔

jeep

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)بیروٹ کلاں اور عباسیاں میں نئے مجوزہ ضلع مری میں بیروٹ کلاں و عباسیاں کو ضم کرنے کا مطالبہ بڑھنے لگا۔ اہلیان بیروٹ کلاں و عباسیاں کا مطالبہ ہے کہ انہیں مری میں ضم کیا جائے، عوامی رائے کے مطابق اہلیان بیروٹ کلاں و عباسیاں کا سیاسی، سماجی، تعلیمی، معاشی اور ثقافتی وابستگی مری اور راولپنڈی کیساتھ وابستہ ہے، 45 منٹ کی مسافت پر مری ہیڈ کواٹر موجود یے جبکہ ایبٹ آباد میں ہونے کے باعث انہیں 3،4 گھنٹہ کی مسافت کیبعد منزل مقصود پر پہنچنا پڑتا ہے۔ تعلیمی اور صحت کی بنیادی سہولیات کا فقدان، معاشرہ میں چیک اینڈ بیلنس کی کمی اور دیگر جرائم پیشہ سرگرمیوں کی نامناسب روک تھام کیوجہ سے اہلیان بیروٹ کلاں و عباسیان گزشتہ کئی دہائیوں سے محرومیوں کا شکار ہیں۔ عوامی مطالبے ہے کہ دیول سے لیکر کوہالہ تک کے زمینی سلسلے کو مری میں ضم کیا جائے جو کہ ایک قدرتی اور جغرافیائی لحاظ سے بھی مری کا ہی حصہ یے جسے ماضی بعید میں انگریزوں کے خلاف مسلح بغاوت کے نتیجے میں مری سے کاٹ کر صوبہ سرحد میں ڈال دیا گیا تھا۔ جنگ آزادی 1857ء کے ہیرو سردار شیر باز خان عباسی آف ملوٹ ڈھونڈاں، روات مری کے قریبی رفقاء میں شمار ہونے والے سردار لالی خان عباسی ک تعلق بیروٹ کلاں سے تھے اس وجہ سے انگریزوں نے بیروٹ کلاں و عباسیان کو خصوصی طور پر مری سے کاٹ کر صوبہ سرحد میں ضم کیا تھا جو کہ موجودہ دور کے لحاظ سے بھی یہ تقسیم اسی طرح جاری و ساری ہے۔

انگریزوں کی اس غیر منصافانہ تقسیم کے نتیجے میں اہلیان بیروَٹ کلاں و عباسیان گزشتہ کئی صدیوں سے کئی محرومیوں کا شکار ہیں۔ گزشتہ 50 سال سے تحصیل سرکل بکوٹ کے نام پر اہلیان بیروٹ کلاں و عباسیاں کو لالی پوپ دیا جارہا ہے جو کہ کسی صورت ممکن ہوتا دکھائی نہیں دیتا۔ اہلیان سرکل بوئی دلولہ، تحصیل بکوٹ کے حق میں نہیں ہیں کیونکہ انہیں بکوٹ کی نسبت ایبٹ آباد کا علاقہ قریب پڑتا ہے جسکی وجہ سے سرکل بکوٹ کے وسیع و عریض رقبے کا تحصیل بننا ممکن ہوتا دکھائی نہیں دیتا، اسکے علاوہ بھی مری کو اب تحصیل سے اپ گریڈ کرکہ ضلع کا درجہ دیا جارہا ہے جس سے ضلع کی ساری مشینری و سہولیات بیروٹ کلاں و عباسیان سے 40 منٹ کی مسافت پر ہوگی جبکہ سرکل بکوٹ اگر تحصیل بنے تب بھی ضلع کی مشینری و دیگر سہولیات کے لیے ایبٹ آباد کا مرکز، مرکزی حیثیت رکھے گا جبکہ فنڈز کے لحاظ سے بھی تحصیل اور ضلع کی حیثیت میں زمین آسمان کا فرق ہے۔

اہلیان بیروٹ کلاں و عباسیان کی وابستگی مری کی جانب بالائی علاقوں سے ہے اس وجہ سے اہلیان بیروٹ کلاں و عباسیان کا کہنا ہے کہ انہیں مری میں شامل کیا جائے۔ اس مطالبہ کو لیکر بیروٹ کی تمام سیاسی جماعتوں بالخصوص موجودہ چئیر مین اور وی سی چیئر مینز نے واضح مؤقف میں کہا ہے کہ وہ مری کا حصہ بننا چاہتے ہیں کیونکہ اہلیان بیروٹ کلاں و عباسیاں کی وابستگی مری سے ہے اور عوامی مفاد کو دیکھ کر اس بات کا فیصلہ کیا گیا یے۔ عوام کی اکثریت مری کے ساتھ وابستگی چاہتی ہے اور اہلیان بیروٹ کلاں و عباسیان کا کہنا ہے کہ اگر ماضی کیطرح اس بار بھی اس تحریک کو سیاسی نظر کیا گیا تو اہلیان بیروٹ کلاں و عباسیان اگلے الیکشن میں مکمل بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہیں، جن سیاسی جماعتوں کی جانب سے رکاوٹوں اور دیگر معاملات کا اندیشہ ہے اور وہ اپنے سیاسی مفاد کو اگر عوامی مفاد پر ترجیح دیں گے تو اہلیان بیروٹ کلاں و عباسیان کو بھی ان سیاسیوں وابستگیوں کی کوئی پرواہ نہیں ہوگی۔ اسی سلسلے میں سوشل میڈیا پر جاری کمپین کے ہیش نظر اہلیان مری نے بھی اس عوامی تحریک کو بھرپور سپورٹ کیا ہے اور کہا کہ ماضی میں اہلیان بیروٹ کو لسانی اور خاندانی بنیادوں پر تقسیم کیا گیا جبکہ بیروٹ کلاں و مری کا خاندانی و نسبی ایک گہرا تعلق ہے۔ اہلیان مری کا کہنا ہے کہ ہم اہلیان بیروٹ کلاں کے اس مطالبے کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہیں اور مستقبل میں کسی بھی قسم کی جانی و مالی معاونت کا عزم کرتے ہیں۔ اس جانب سے اہلیان بیروٹ کلاں، مری کی عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام خطہ کوہسار کے سیاستدانوں کو بھی عوامی رائے کا احترام کرنا چاہیے اور ماضی میں مری سے لیے گئے اس ٹکرے کو مری میں ضم کیا جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!