محکمہ پبلک ہیلتھ کے سپرنٹنڈنٹ اور ٹھیکیداروں نے قومی خزانے کو چونالگانا شروع کردیا۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ) سپرنٹنڈنٹ محکمہ پبلک ہیلتھ نے عوام کا خون نچوڑنا شروع کر دیا،سپرنٹنڈنٹ پبلک ہیلتھ کی جاری سکیموں میں ٹھیکیداروں اور سپرنٹنڈنٹ نے قومی خزانے سمیت عوام کو چونا لگانا شروع کر دیا، محکمہ پبلک ہیلتھ کے سپرنٹنڈنٹ و ٹھیکیدار کی نا اہلی و ملی بھگت نے عوام کو پینے کے پانی سے بھی محروم کر دیا،محکمہ پبلک ہیلتھ جن کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو پینے کا پانی بروقت دستیابی کریں مگر سپرنٹنڈنٹ و ٹھیکیدار کی من مانیوں نے عوام کا جینا محال کر دیا ہے، ایبٹ آباد میں محکمہ کی جو بھی سکیم موٹر یا الیکٹرک آلات کی خرابی کی وجہ سے بند ہو جائے، مہینوں گزرنے کے باوجود بند سکیم کی مرمتی و بحالی نہیں ہو سکی، ٹھیکیدار و سپرنٹنڈنٹ محکمہ کو چونا لگانا شروع کر دیا، متاثرہ علاقہ کے عوام پانی کی بوند بوند کو ترس جاتے ہیں لیکن ٹھیکیدار اپنی مرضی و من مانی کرتے ہوئے متاثرہ سکیموں کو ہفتوں بحال کرنے میں دلچسپی نہیں لیتا، اس صورتحال میں متعلقہ سپرنٹنڈنٹ محکمہ کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ متاثرہ سکیم کو بروقت بحال کر وائے لیکن ہر دفعہ سپرنٹنڈنٹ کی عدم دلچسپی و غیر ذمہ داری اس امر کی نشاندہی کرتی ہے کہ سپرنٹنڈنٹ محکمہ و ٹھیکیدار کی ملی بھگت عروج پر ہے، عوام ایسے حالات میں حکام بالا و منتخب نمائندوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس مسئلہ پر توجہ دیتے ہوئے سپریڈنٹ و ٹھیکیدار سے بروقت ایسی متاثرہ سکیموں کو بحال کروانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!