خیبرپختونخواہ کی عدالتوں کے ججز، وکلاء اور عملے کیلئے یونیفارم لازم قرار۔

PHC

زیر التواء مقدمات غیر ضروری طور پر ملتوی ہونے سے روکنے کیلئے متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کرنے کا فیصلہ۔
ججز کی تقرری و پروموشن رولز میں ترمیم کی منظوری چیف جسٹس مسرت ہلالی کے زیر صدارت اجلاس میں فیصلے۔
پشاور(وائس آف ہزارہ) پشاور ہائیکورٹ کے فل کورٹ اجلاس نے کوڈ آف سول پر اسیجر 1908 اور ماتحت حجز و جوڈیشل افسران کی تقرری و پروموشن رولز میں ترمیم کی منظوری دے دی جبکہ مقدمات غیر ضروری طور پر ملتوی ہونے سے روکنے کے حوالے سے متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے پشاور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس مسرت ہلالی کی صدارت میں فل کورٹ اجلاس ہوا جس میں پشاور ہائیکورٹ کے تمام حجز نے شرکت کی چیف جسٹس نے ہائیکورٹ کے تمام خصوصی بیجز کی کارکردگی کو سراہا اور کار کردگی اسی طرح سے جاری رکھنے کا اعادہ کیا گیا اجلاس میں فیصلہ کیا گیا عدالتوں میں حجر سمیت عملے کیلئے اوقات کار پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا جبکہ ہائیکورٹ سمیت ضلعی عدالتوں کے حجر اور عملہ بھی یونیفارم اور ڈریس کوڈ کی سختی سے پابندی کریں گے۔

اسی طرح وکلا کے کلرکس کیلئے آفیشل ڈریس ایونیفارم پہنا بھی لازمی قرار دیدیا گیا ہے کرپشن کے خاتمے کیلئے فیصلہ کیا گیا کہ ضلعی عدالتوں میں جوڈیشل افسران اور عملے کیخلاف شکایات کی صورت میں ہائیکورٹ کے جج کی سربراہی میں کمیٹی یہ امور دیکھے گی اور مجاز اتھارٹی کو سفارشات پیش کرے گی۔ اس موقع پر میشا شفیع بنام علی ظفر کیس سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد اور اقدامات لینے پر بھی غور کیا گیا جبکہ چیف جسٹس مسرت ہلالی نے صوبے کے مختلف جیلوں کے اپنے دوروں سے متعلق اجلاس کو آگاہ کیا اور جیلوں میں انڈر ٹرائل ملزمان کی حالت زار پر بھی بات چیت ہوئی۔ ہائیکورٹ کے فل کورٹ نے بعض جیلوں میں قیدیوں کی بدترین حالت، صفائی نہ ہونے سہولیات کمی، صاف خوراک مہیا نہ ہونے اور سازگار ماحول نہ ہونے اور گنجائش سے زیادہ قیدی رکھنے کے مسائل کا نوٹس لیا اور اس حوالے سے کچھ ضروری فیصلے کئے گئے۔

اسی طرح مقدمات کی سماعت غیر ضروری ملتوی ہونے سے متعلق بھی فیصلہ کیا گیا کہ جلد ہی متعلقہ سٹیک ہولڈرز جن میں بار کے ممبرز بھی شامل ہوں گے، کیساتھ اجلاس کا انعقاد کیا جائے گا تا کہ اس حوالے سے لائحہ عمل طے کیا جاسکے اور غیر ضروری کیسز ملتوی ہونے کو روکا جاسکے جو کہ عدلیہ کی کارکردگی پر ایک بڑا سوال ہے۔ اجلاس کے دوران کوڈ آف سول پرا سیجر 1908 میں ترمیم اور ماتحت حجز اور جوڈیشل افسران کی تقرری و پروموشن رولز میں ترمیم سے متعلق اہم منظوری دی گئی جبکہ اس حوالے سے سب کمیٹیوں کی ہائیکورٹ کے جج کی سربراہی میں سفارشات پیش کی گئیں۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!