ساحل این جی او نے بچوں سے جنسی زیادتی کے ظالم اعداد وشمار جاری کردیئے۔

ایبٹ آباد: ساحل کے ریجنل کوآرڈنییٹر جواد اقبال تنولی نے”’ظالم اعداد2019“رپورٹ کی پیش کی۔ ساحل کی”ظالم اعداد2019“بچوں کے ساتھ ہونے والے جنسی تشدد کے حوالے سے اخبارات میں شائع ہونے و الے واقعات کے بارے میں ایک جامع اور مستندرپورٹ ہے۔اس رپورٹ کو شائع کرنے کا مقصد پاکستان میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات کے بارے میں معلومات کو سامنے لانا، حقائق کو جاننا اور بچوں کے تحفظ کے لئے اقدامات اٹھاناہے۔
ساحل ظالم اعداد2019کے اعداد وشمارسے یہ ظاہرہوتا ہے کہ کل2846بچوں کے ساتھ تشدد کے و اقعات رپورٹ ہوئے۔یہ واقعات ملک کے84 ۱ خبارات کی جانچ پڑتال کے بعد سامنے آئے۔اس سال بھی یہ واقعات چاروں صوبوں بشمول اسلام آباد،ا ٓزاد کشمیراورگلگت بلتستان سے رپورٹ ہوئے۔ان اعداد و شمار سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ سال 2019میں روزانہ اوسطا 8 بچے جنسی تشدد کا شکار ہوئے۔ بچوں سے تشدد کی جرائم کی مذید تفصیل میں، اغواء کے778، گمشد گی کے405، جنسی زیادتی کے279، بد فعلی 348، جنسی زیادتی کی کوشش210، اجتماعی بد فعلی 205،اجتماعی زیادتی115اور کم عمری کی شادی کے78واقعات رپورٹ ہوئے۔
ساحل ظالم اعداد2019کے اعداد وشمارسے یہ ظاہرہوتا ہے کہ کے پی کے میں بچوں سے تشدد کے کل 170 واقعات رونما ہوئے جن کی مذید تفصیل میں، اغوااور زیادتی کے17، گمشد گی کے35، جنسی زیادتی کے26، بد فعلی 52، جنسی زیادتی کی کوشش13، اجتماعی بد فعلی 15،اجتماعی زیادتی5 اور زیادتی کے بعد قتل کے 5واقعات رپورٹ ہوئے۔
2019 بچوں سے تشددکے واقعات میں پشاور میں سب سے زیادہ 34ایبٹ آباد میں 21 اور ہریپور اور مانسہرہ میں 20 کیس رپورٹ ہوے۔ جبکہ بچوں سے جنسی زیادتی میں ایبٹ آباد میں سب سے زیادہ 20کیس رپورٹ ہوے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!