قتل کیس میں گرفتار ایم پی اے فیصل زمان کے حوالے سے پشاورہائیکورٹ کا اہم فیصلہ آگیا۔

ایبٹ آباد(وائس آف ہزارہ)پشاور ہائیکورٹ ایبٹ آباد بنچ نے ملزم فیصل زمان کی مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کر دی ملزم ایم پی اے فیصل زمان کی مزید جسمانی ریمانڈ کے لیے پشاور ہائیکورٹ ایبٹ آباد بنچ میں درخواست دائر کر رکھی تھی گزشتہ روز کیس کی سماعت ہوئی۔ جس پر عدالت نے ملزم ایم پی اے فیصل زمان کے جسمانی ریمانڈ سے سی ٹی ڈی پولیس کو روک دیا۔ اس ضمن میں زرائع نے بتایا کہ 13 ستمبر 2020 کو ملک طاہر اقبال کی گاڑی پر نامعلوم ملزمان نے موضع کوٹیرہ کے مقام پر فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں ملک طاہر اقبال اور سردار گل نواز موقع پر جاں بحق ہوئے اور ہمراہ 2 افراد زخمی ہوئے۔ مقتول کے بھائی نوید اقبال کی مدعیت میں تھانہ سی ٹی ڈی ہزارہ ریجن میں مقدمہ علت 07/20 جرم 302.334.427.34PPC-7ATA درج رجسٹر ہوا۔

انسپکٹر جنرل آف پولیس ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی نے مقدمہ کا نوٹس لیتے ہوئے ریجنل پولیس آفیسر ہزارہ کی زیر نگرانی میں ماہر افسران پولیس کے نامعلوم ملزمان کو ٹریس کرنے لئے JIT ٹیم تشکیل دی گئی۔ JIT ٹیم نے ابتدائی تفتیش کا آغاز کرتے ہوئے جائے واردات سے 02 عدد موٹر سائیکل برآمد کئے۔ موٹر سائیکل کی چیکنگ کے بعد ایک موٹرسائیکل رضا محمد اور دوسرا موٹر سائیکل عالمزیب ساکنان غازی کے زیر استعمال ہونا پایا۔ جو کہ فیصل زمان کے عرصہ دراز سے ملازم ہے۔ پولیس نے ان کے گھروں پر چھاپہ زنئی کی تو عدم دستیاب ہوئے مزید معلومات پر پتہ چلا کہ دونوں ملزمان جناح انٹر نیشنل ائیر پورٹ کراچی سے بیرون ملک فرار ہوگئے ہیں۔ مقدمہ میں مزید جدید سائنسی خطوط، ٹیکنکل ذرائع، انٹیلی جنس معلومات اور جیو فینسنگ کے ذریعے تفتیش کا عمل جاری رکھتے ہوئے متعدد مشتبہ گان اور ایم پی اے فیصل زمان کے ملازمان کو بھی انٹاروگیٹ کیا گیا۔ دوران انٹاروگیشن معلومات ہوئی کہ کچھ روز سے 5/6 افراد ایم پی فیصل زمان کے بنگلہ پر رہائش پذیر ہیں۔ جنکی معلومات کی گئی اور مقدمہ میں ملزم شیر غازی اور رحمت اللہ ساکنان بٹگرام کو گرفتار کیا۔

جنہوں نے روبر و عدالت بتلایا کہ ایم پی اے فیصل زمان، تنویر احمد ڈرائیور ایم پی اے اور فرمان اللہ کی ایماء پر اپنے دیگر ساتھیوں عزیرالرحمن، نقاب، زوہیب اور شیر علی ساکنان بٹگرام کے ساتھ مل کر ملک طاہر اقبال پر اس کے دوست کو بعوض مبلغ 20 لاکھ پر قتل کیا۔ ایم پی فیصل زمان نے مقدمہ میں نامزدگی کے بعد دہشت گردی کی عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری کروائی۔جوکہ مورخہ 11.01.2020 کو خارج ہونے پر حراست پولیس ہوا۔ دوران تفتیش وجہ عدوات پایا گیا کہ فیصل زمان کے خلاف جعلی ڈگری کیس اور سینٹ الیکشن میں ٹکٹ بیچنے پر اس کوپاکستان تحریک انصاف سے نکالنا سامنے آیا جو کہ وجہ قتل بنی۔ مقدمہ میں رپورش ملزمان کی گرفتاری کے لئے مختلف مقامات پر کاروائیاں جاری ہیں۔ 02 ملزمان جو کہ بیرون ملک فرار ہوگئے تھے جنکی گرفتاری کے لئے بھی انٹر پول سے رابطہ کیا گیا گزشتہ روز دائر درخواست پر سماعت ہوئی معزز عدالت نے وکلاء کے دلاہل سننے کے بعد سی ٹی ڈی پولیس کی مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواست خارج کردی

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!