کوروناوائرس: شہریوں نے یوٹیلٹی بل معاف کرنے کا مطالبہ کردیا۔

ایبٹ آباد (سعدی سعد)کورونا وائرس کی وبا انسانی جانوں کے ساتھ ساتھ مہنگائی کا طوفان بھی لے آئیں عام آدمی مہنگائی کی چکی میں پس کیا تمام یوٹیلٹی بلز ہنگامی بنیادوں پر معاف کرنے کا مطالبہ اشیائے خوردونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔دنیا کے دیگر حصوں کی طرح پاکستان کے تمام صوبوں اور اضلاع میں کرونا وائرس کی وبا سے غیر یقینی صورتحال پیدا ہوچکی ہے جا انسانی جانے داؤ پر لگی ہوئی ہیں اسی تناسب سے حکومتی سطح حکومت کی جانب سے اس وبا سے نمٹنے کے حوالے سے کوئی خصوصی اقدامات منظر عام پر نہیں آئے جس کے نتیجہ میں یہ وبا صوبوں اور اضلاع کے بعد محلوں اور گلیوں تک پہنچ چکی ہے اور محکمہ صحت کی جانب سے کٹوں کی فراہمی نہایت محدود ہے اور موجود کٹیں بھی غریب اور عام شہریوں کے لیے میسر نہیں سنیٹ ایزر اور سرجیکل ماسک کی قیمتیں دس گناہ بڑھا دی گئی ہیں علاوہ ازیں میڈیا پر اس وباء کی تشہیر کے نتیجہ میں اشیائے خوردونوش کی قیمتیں بھی آسمان کو چھونے لگی ہیں۔

انتظامیہ کی جانب سے کاروباری اداروں کے لاکھ ڈاؤن کرنے کے فیصلے نے منفی اثرات متوسط طبقہ اور غربت کے مارے سفید پوش لوگوں پر مرتب کیے ہیں 840 روپے کا آٹے کا تھیلہ 1000 روپے میں فروخت ہونے لگا۔اسی طرح دیگر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں بھی 40% اضافہ دیکھنے میں آیا ہے عوامی حلقوں نے وزیراعظم پاکستان،چیف جسٹس سپریم کورٹ،اور دیگر تمام متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کے نہ صرف اس مصنوعی مہنگائی پر قابو پایا جائے بلکہ 5000 سے کم یوٹیلٹی بل معاف کئے جائیں اور عام آدمی کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے۔اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت سے سخت قانونی کاروائی کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں متفقہ قرارداد منظور کی جائے کے ذخیراندوزی اور مصنوعی مہنگائی کے بران پیدا کرنے والے عناصر کی سزا کم ازکم 25 سال ہوگی۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!