ایبٹ آباد کے پرائیویٹ سکولوں کے مالکان نے نئے سال میں فیسوں میں بیک وقت ہزاروں روپے کا اضافہ کردیا۔

ایبٹ آباد میں بھی نجی تعلیمی اداروں کی فیسوں میں بے تحاشا اضافہ کے خلاف طلباء و طالبا ت کے والدین سراپا احتجا ج بن گئے ہیں۔ تمام نجی سکولوں کی انتظامیہ فی الفور فیسوں میں کمی کرے۔ ذرائع کے مطابق نجی تعلیمی اداروں کی فیسوں میں اضافہ کے خلاف ایبٹ آباد اور گردونواح کے طلباء و طالبات کے والدین شدید سراپا احتجا ج ہیں۔پرائیویٹ سکولوں کے مالکان نے فی طالبعلم سال 2020ء میں ماہانہ فیس کی مد میں پندہ سوسے دو ہزار روپے کا اضافہ کردیا ہے۔ جوکہ ایبٹ آباد کی تاریخ کی تعلیم کے نام پر بدترین لوٹ مار ہے۔ جن والدین کے تین تین بچے ایک ہی سکول میں پڑھ رہے ہیں۔ ان کی فیسوں میں بھی کوئی رعایت نہیں کی جارہی ہے۔ جبکہ دوسری جانب ایبٹ آباد میں پرائیویٹ سکول ریگولیٹری اتھارٹی کا دفتر نہ ہونے کی وجہ سے یہ لوٹ مار عروج پر پہنچ چکی ہے۔ پرائیویٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی کو ایبٹ آباد سے گزشتہ سال ہزاروں شکایات والدین کی جانب سے بھیجی گئیں۔ لیکن ان شکایات پر کسی نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔
والدین کا کہنا ہے کہ ایبٹ آباد میں قائم تمام نجی ادارے اس وقت مال مال بٹورنے کے چکروں میں ہیں۔ بغیر کوئی وجہ بتائے داخلوں کے بعد نامی گرامی سکولوں نے اچانک فیسوں میں اضافہ کیا ہے، طلباء و طالبات کے والدین اپنے بچوں کی تعلیم کی خاطر نجی تعلیمی اداروں کے ظلم سہ رہے ہیں، سکول انتظامیہ کی ہر جائز و ناجائز فرمائشیں پوری کی جا رہی ہیں تاہم اب والدین نے بھی تہیہ کر لیا ہے کہ تمام نجی سکولوں کی انتظامیہ فی الفور فیسوں میں کمی کرے، اگر ایسا نہ کیا گیا انکے خلاف احتجاج کریں گے۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!