قتل کیس میں مطلوب سابق صوبائی وزیرحاجی ابرار عرف بالا کو ایبٹ آباد سے گرفتار کرلیا گیا۔

ایبٹ آباد: سابق صوبائی وزیرحاجی ابرار عرف بالا کو ایبٹ آباد سے گرفتار کرلیا گیا۔ذرائع کے مطابق منگل کے روز سابق صوبائی وزیر حاجی ابرار حسین عرف بالا نے اپنے محافظ اعجاز اور بابر کے ہمراہ مبینہ طور پر جائیداد کے تنازعہ پر غازی کوٹ مانسہرہ میں ذیشان عارف ولد محمد عارف کو فائرنگ کرکے قتل کردیاتھا اور موقع سے فرار ہوگئے تھے۔ مانسہرہ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے حاجی ابرار عرف بالا کے بھائی فریدون اور بھتیجے کو گرفتار کرلیاتھا۔ تاہم حاجی ابرار حسین عرف بالا مفرور تھے۔ ذرائع کے مطابق حاجی ابرار حسین عرف بالابدھ کے روز پشاورہائیکورٹ کے باہرٹرانزٹ بیل کیلئے جونہی پہنچے تو پولیس نے انہیں گرفتار کرکے مانسہرہ منتقل کردیا۔

ابرار بالاساتھیوں کوجمعرات کے روزجسمانی ریمانڈ کے لیئے پیش کیا جائے گا۔

ایبٹ آباد غازیکوٹ ذیشان قتل کیس سابق صوبائی وزیر ابرار بالاساتھیوں سمیت ایبٹ آباد سے گرفتار۔ جمعرات کے روزجسمانی ریمانڈ کے لیئے پیش کیا جائے گا۔ باخبر ذرائع سے حاصل ہونے والی اطلاعات کے مطابق غازیکوٹ کے رہائشی 39سالہ نوجوان ذیشان عارف ولد محمد عارف کے قتل کے مرکزی ملزم ابراربالا اوراس کے دیگر ساتھیوں بابراوراعجازکومانسہرہ پولیس نے 24گھنٹوں کے اندر گرفتار کر لیا۔ ذرائع کے مطابق ابرار بالا ضمانت قبل از گرفتاری کروانے کے لیئے ایبٹ آباد کچہری کی طرف جارہاتھا۔ کہ مانسہرہ پولیس کے جوانوں نے گرفتارکرلیا۔ جبکہ ابرار بالا کے گنروں بابر اور اعجاز کو پولیس نے رات گئے گرفتار کیاتھا۔ ذیشان کے قتل کے بعد ابرار بالا کی گرفتاری کے لیئے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔ جس نے 24گھنٹوں کے اندر تینوں ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ ابرار بالا کو ایبٹ آباد سے گرفتار کرنے کے بعد پولیس سیکورٹی میں مانسہرہ پہنچا دیا گیا۔ گرفتار تینوں ملزمان کو آج جسمانی ریمانڈ کے لیئے پیش کیا جائے گا۔ ذیشان عارف کے قتل کے بعد مقتول کے بھائی رحمان عارف کی رپورٹ پر ابرار بالا۔ بابر اور اعجاز کے خلاف زیر دفعہ 302;223;34 کے تحت مقدمہ درج کیاگیاتھا۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران

نیوز ہزارہ

error: Content is protected !!